ایک نیوز نیوز: عدالت نےدو ہفتوں میں پنجاب یونیورسٹی کا مستقل وائس چانسلر تعینات کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق عدالت نےسیکرٹری ہائیرایجوکیشن کا جواب مسترد کرتے ہوئے مستقل وائس چانسلر کی تعیناتی میں تاخیر پر سیکرٹری ہائیرایجوکیشن پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ پنجاب یونیورسٹی اتنا بڑا تعلیمی ادارہ ہے جسے وائس چانسلر کےبغیر چلایا جارہا ہے۔ مستقل وائس چانسلر نہ ہونے سےیونیورسٹی کاکتنا حرج ہورہا ہے کسی کو اندازہ ہے؟ یونیورسٹی کےانتظامی معاملات درہم برہم ہوچکے ہیں۔ مزید مہلت نہیں دی جاسکتی ہے۔ درخواست گزارامجد عباس مگسی کےوکیل عابد ساقی نےدلائل دئیے۔
درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ پنجاب یونیورسٹی کےوائس چانسلر ڈاکٹرنیاز احمد کےعہدے کی مدت 14جون کو ختم ہوچکی ہے۔ حکومت پنجاب نے سابق وائس چانسلر ڈاکٹرنیاز کو غیرقانونی طور پرعبوری وی سی لگادیاقانون میں عبوری وائس چانسلر کا کوئی عہدہ موجود نہیں عدالت ڈاکٹر نیاز کی غیرقانونی تعیناتی کالعدم قرار دے۔ درخواستگزار کی جانب سے استدعا کی گئی کہ عدالت قانون کےمطابق نئے وائس چانسلر کی تعیناتی کے احکامات صادرکرے۔