سری لنکن ادیب  نے بکر پرائز اپنے نام کرلیا

ہ ناول ایک ایسے ہم جنس پرست فوٹوگرافر کے بارے میں ہےجو ملک میں جاری خانہ جنگی کے دوران ایک صبح جاگتا ہے تو مر چکا ہوتا ہے۔
کیپشن: ہ ناول ایک ایسے ہم جنس پرست فوٹوگرافر کے بارے میں ہےجو ملک میں جاری خانہ جنگی کے دوران ایک صبح جاگتا ہے تو مر چکا ہوتا ہے۔

ایک نیوز نیوز: سال 2022 کا بکر پرائز سری لنکا کے شیہان کرونا تیلاکا نے اپنے ایک سیاسی طنزیہ ناول کی وجہ سے جیت لیا۔ ’مالی المیدا کے سات چاند‘ نامی یہ ناول سری لنکا کی طویل خانہ جنگی کے موضوع پر ایک طنزیہ تصنیف ہے۔

سری لنکن ادیب کو یہ اعزاز برطانوی دارالحکومت لندن میں منعقدہ ایک پروقار تقریب میں دیا گیا۔ کورنا تیلاکا نے اس تقریب میں بکر پرائز وصول کرتے ہوئے کہا کہ انہیں امید ہے کہ ان کا یہ ناول سری لنکا میں بھی پڑھا جائے گا ''ایک ایسا ملک جو اپنی کہانیوں سے سیکھتا بھی ہے۔‘‘
جنوبی ایشیا کی جزیرہ ریاست سری لنکا میں 1990ء کی دہائی کے حالات کے تناظر میں لکھا گیا یہ ناول ایک ایسے ہم جنس پرست فوٹوگرافر کے بارے میں ہےجو ملک میں جاری خانہ جنگی کے دوران ایک صبح جاگتا ہے تو مر چکا ہوتا ہے۔
مالی المیدا نامی اس فوٹوگرافر کے پاس وقت کی مہلت کے طور پر صرف سات چاند ہوتے ہیں اور اسی عرصے میں اسے اپنے ان عزیزوں تک پہنچنا ہوتا ہے، جو اس کی وہ تصاویر تلاش کر سکتے ہیں، جن میں المیدا نے سری لنکا میں خانہ جنگی کے دوران کیے جانے والے مظالم کو ریکارڈ کیا ہوتا ہے۔
امسالہ بکر پرائز کی جیوری کے سربراہ نیل میکگریگر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرونا تیلاکا کا یہ ناول ایک ''مابعد الطبیعیاتی تھرلر ہے، جو بعد از حیات کی تاریکی کا اس طرح احاطہ کرتا ہے کہ اس کی وجہ سے نہ صرف تخلیقی ادب کی مختلف اقسام کی حدود بلکہ زندگی اور موت، جسم اور روح حتیٰ کہ مشرق و مغرب کے درمیان سرحدیں بھی تحلیل ہوتی جاتی ہیں۔‘‘