ایک نیوز: وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر پنجاب پولیس کا بغیر لائسنس گاڑیاں اور بائیک چلانے والے کم عمر ڈرائیورز کے خلاف کریک ڈاؤن جاری،ڈیفنس سی فیز 7 میں کم عمر ڈرائیور کے جان بوجھ کر ایک گاڑی کو ٹکر مار کر 6 افراد کی موت کے بعد سے جاری آپریشن میں کم عمر ڈرائیونگ پر 2251 جبکہ بغیر لائسنس ڈرائیونگ پر 558 مقدمات درج کر لیےگئے۔
تفصیلات کے مطابق چند روز میں 2251 مقدمات درج، سینکڑوں گاڑیاں تھانوں میں بند کردی گئی،بغیر لائسنس دوسرے روز 558 ڈرائیورز کےخلاف مقدمات درج ہوا،سب سے زیادہ کارروائی ڈیفنس اور کینٹ کے سیکٹرز میں کی گئی،کم عمر بچوں کو گاڑی، موٹرسائیکل دینے والوں کےخلاف بھی مقدمات درج کروائے گئے۔
سی ٹی او لاہور کا کہنا ہے کہ شہر میں 30 لائسنس دفاتر، 10 موبائل وینز اور 03 سینٹر 24/7 ہیں،چھٹی کے روز بھی شہر کے تمام لائسنس دفاتر معمول کے مطابق کھلے ہیں،والدین 18 سال سے کم عمر بچوں کو ہرگز گاڑی،موٹرسائیکل نہ چلانے دیں،والدین اپنے بچوں کے مستقبل کے خود ذمہ دار ہیں،کریمنل ریکارڈ بننے سے سرکاری نوکری اور ویزہ حصول میں مشکلات آسکتی ہیں، اب کم عمر ڈرائیورز کیخلاف ایف آئی آر درج ہو گی،والدین اپنی ذمہ داری نبھائیں اور اپنے کم عمر بچوں کو ڈرائیونگ کی اجازت ہرگز مت دیں۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر پنجاب پولیس کا بغیر لائسنس گاڑیاں اور بائیک چلانے والے کم عمر ڈرائیورز کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔
ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ گذشتہ ایک ہفتے کے دوران لاہور سمیت صوبہ بھر میں بغیر لائسنس گاڑی/موٹر سائیکلز چلانے والے 19 ہزار سے زائد کم عمر ڈرائیورز کے چالان کئے گئے،رواں سال صوبے کے تمام اضلاع میں مجموعی طور پر کم عمر ڈرائیورز کے 81 ہزار سے زائد چالان کئے گئے،صوبے کے تمام اضلاع میں کم عمر ڈرائیورز کے خلاف 2100 سے زائد مقدمات درج ہوئے،3500 موٹر سائیکلز/ گاڑیوں کو تھانوں میں بند کیا گیا۔
آئی جی پنجاب کا کہنا ہے کہ کم عمر ڈرئیورز کو گاڑی، موٹر سائیکل دینے والے والدین کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی،آئی جی پنجاب نے آر پی اوز، ڈی پی اوز، ڈسٹرکٹ ٹریفک پولیس افسران کو بلا تفریق کریک ڈاؤن کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ گاڑیاں اور موٹر سائیکل چلانے والے کم عمر ڈرائیورز کسی رعایت کے مستحق نہیں،ایسے کم سن ڈرائیورز اپنے ساتھ دیگر شہریوں کی زندگیوں کیلئے خطرات کا باعث بنتے ہیں،لاہور سمیت بڑے اضلاع میں اوور سپیڈنگ کرنے والے ڈرائیورز کو قانون کی گرفت میں لانے کیلئے سپیڈ گنز بھی لگائی جا رہی ہیں۔
آئی جی پنجاب نے مزید کہا کہ والدین اپنے کم عمر بچوں کو گاڑی اور موٹر سائیکل چلانے کی اجازت ہرگز نہ دیں،ون ویلرز اور ریسنگ کرنے والے نوجوانوں کے خلاف بھی بلا امتیاز ایکشن لیا جائے،سپروائزری افسران اس حوالے سے کریک ڈاؤن کی خود نگرانی کرتے ہوئے رپورٹس باقاعدگی سے سی پی او بھجوائیں۔