ایک نیوز:بھارت آج بھی دنیا بھر میں خواتین کے ساتھ جنسی درندگی میں سر فہرست ہے، بھارت میں خواتین ہمیشہ سے ہی جنسی زیادتی اور تشدد کا شکار رہی ہیں۔
عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق سال 2023 میں خواتین کے خلاف جنسی جرائم میں ایک سنگین حد تک اضافہ پایا گیا، نومبر 2023 احمدآباد شہر میں 381 عصمت دری کے مقدمات اور 222 مولیسٹیشن کے مقدمات رجسٹرہوئے۔
سرکاری رپورٹ کے مطابق 18 سے 30 سال کی عمر کی خواتین سب سے زیادہ جنسی زیادتی کا شکار ہوئیں، بھارتی ریاست کیرالہ کے ضلح ارناکلم میں 5 سال کی بچی کو ریپ کے بعد قتل کر کے کچرے کے ڈھیر میں پھینک دیا گیا۔
بھارت کی ریاست راجستھان میں ایک پولیس سب انسپکٹر نے 4 سال کی بچی کو درندگی کا نشانہ بنایا، اس واقعہ کے بعد عوام میں شدید غم و غصہ اور وسیع پیمانے پر بی جے پی لیڈر کے خلاف مظاہرے اور احتجاج کیے گئے، سال 2021 میں خواتین کیساتھ عصمت دری کے 428,278 سے زائد مقدمات جبکہ 2020 میں 371،503 مقدمات رپورٹ کیے گئے، 2012 میں بھارت کے شہر ہریانہ میں خواتین سے زیادتی میں 27 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی سرکار خواتین کے بچاؤ میں ناکام رہی ہے، فرقہ واریت اور نسلی تعصب کی وجہ سے مودی سرکار ملک میں ہونے والی خواتین کے ساتھ زیادتی کو نظرانداز کر رہی ہے۔
بجرنگ دل جیسی بی جے پی کی انتہا پسند تنظیمیں خواتین کے خلاف جرائم میں پیش پیش ہیں، انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور خواتین کے غیر محفوظ ہونے میں ہندوستان آج بھی سر فہرست ہے۔ آخر کب تک دنیا مودی سرکار کے دوغلے پن سے بے وقوف بنتی رہے گی؟
دوسری جانب مودی حکومت کی ناقص پالیسیوں سےتنگ بھارتی فوجی اپنی ہی جانیں لینے لگے، مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجیوں کی خودکشی کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے، 2007 سے اب تک مقبوضہ وادی میں 586 سے زائد بھارتی فوجی خودکشی کرچکے ہیں، 15 نومبر کو راجندرا سنگھ، 16 نومبر کو نائیک ہریش چندرسنگھ نے خودکشی کی۔
مقبوضہ کشمیر میں تعینات بھارتی فوجیوں کی خودکشی کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہو چکا ہے۔ 2007 ء سے اب تک مقبوضہ وادی میں 586 سے زائد بھارتی فوجی خودکشی کر چکے ہیں۔ تازہ واقعات میں 16 نومبر کو 31 راشٹریا رائفل کے 38 سالہ نائیک ہریش چندر سنگھ اور15 نومبر 2023 ءکو راجندرا سنگھ نے خود کو گولی مار کر خود کشی کر لی تھی۔