ایک نیوز نیوز:مہنگائی کی ماری عوام کیلئے برائلرکی قیمتیں بھی آسمان پرپہنچ جائیں گی۔انڈے بھی نایاب ہونے کاامکان بڑھ گیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی بندرگاہ پر22ارب مالیت کاایک لاکھ30ہزار ٹن سویا بین کھلے آسمان تلے پڑاہے ۔کسٹمزکی جانب سے فوری ریلیزکے آرڈرنہ مل سکے ۔ملک میں سویا بین سیڈز کی قلت کے سبب 30ہزار سے زائد پولٹری فارمز بند اور سینکڑوں فیڈملز کے متاثرہ ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا۔ راولپنڈی چیمبر آف کامرس کے صدر ثاقب رفیق نے اس حوالے سے حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت بندرگاہ پر 1لاکھ 30ہزار ٹن سویا بین میل کھلے آسمان تلے پڑے ہیں۔ جن کی مالیت 22ارب روپے ہے۔
ثاقب رفیق کا کہنا تھا کہ اگر یہ سیڈز فوری ریلیز نہ کیے گئے تو اگلے دو ہفتوں میں ملک میں نہ صرف مرغی اور انڈے دستیاب نہیں ہوں گے بلکہ دودھ اور گوشت کی بھی قلت پیدا ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس صورتحال سے ملک میں 30ہزار سے زائد پولٹری فارم بند ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے جبکہ اس سے 300سے زائد فیڈ ملز براہ راست متاثر ہوں گی۔ اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو اس سیکٹر میں لگ بھگ 1200ارب روپے کی سرمایہ کاری ختم ہو جائے گی جس میں ایک بڑا حصہ غیرملکی سرمایہ کاری کا ہے۔ثاقب رفیق کا کہنا تھا کہ 15لاکھ سے زائد لوگوں کا روزگار پولٹری انڈسٹری سے وابستہ ہے۔ چنانچہ حکومت کو اس طرح توجہ دینی چاہیے۔ سویا بین میل فیڈ کا اہم جزو ہے۔ اس کے بغیر فیڈ کی تیاری ممکن نہیں۔ اس کی عدم دستیابی سے فیڈ انڈسٹری بند ہو جائے گی، جس کے نتیجے میں پولٹری فارمز، فش فارمز اور ڈیری فارمز تباہ ہو جائیں گے۔ حکومت کو اس صورتحال کی سنگینی کا ادراک کرنا چاہیے۔