ایک نیوز نیوز:حکومت نے غیرقانونی سوسائٹیز،اضافی پلاٹ فروخت کرنے والوں کیخلاف گھیرا تنگ کرنا شروع کردیا۔
تفصیلات کے مطابق سینئروزیرمیاں اسلم اقبال کا پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیوں اور اضافی پلاٹ بیچنے والوں کے خلاف بلا امتیاز ایکشن ہورہاہے -غریب عوام کی محنت کی کمائی پر ہاتھ صاف کرنے والوں سے حکومت ہر قیمت پر حساب لے گی - غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹی ریور ایج میں اڑھائی سو سے تین سو ارب روپے تک کافراڈہوا ہے - مافیاز اتنے طاقتور ہوچکے ہیں کہ وہ عدالتوں اور حکومت کو بھی کچھ نہیں سمجھتے -ان پر ہاتھ ڈالاجائے تواداروں کے ملازمین پر تشدد کرتے ہیں -اس قبضہ مافیا نے ای او بی آئی میں بھی یتیموں، بیواؤں، مسکینوں اور مزدوروں کی محنت کی کمائی سے کھلواڑ کیا -
سینئر صوبائی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ ماسٹر پلان کے تحت ہی کوئی سوسائٹی بن سکتی ہے لیکن قبضہ مافیا نے گرین ایریا میں 15 ہزار سے 16 ہزار فالتو پلاٹ بیچ کر عوام کو خوار کیا - زرعی زمین پر ٹیوب ویلوں کو ملنے والی سبسڈائز بجلی سوسائٹی کے مکینوں کو فروخت کی اورماہانہ 4 کروڑ روپے کا چونا لیسکو کو لگ رہاہے اور یہ بجلی کی چوری گذشتہ 16 سالوں سے جاری ہے -انہو ں نے کہاکہ ریور ایج ہاؤسنگ سوسائٹی صرف 765 کنال اراضی پر منظور ہے اس کے علاوہ ایک انچ پر بھی کوئی چیز تعمیر نہیں کی جاسکتی -کیس عدالت میں ہے اس کے باوجود ڈھٹائی کے ساتھ رات کے اندھیرے میں یہاں ترقیاتی کام کرائے جاتے ہیں -
میاں اسلم اقبال کا کہنا تھا کہ ایل ڈی اے نے اس غیر قانونی سوسائٹی کے مالک کو 17 نوٹسز بھجوائے اور نیب نے بھی اس کا نوٹس لیا -لیکن قبضہ مافیا کو اس کی کوئی پرواہ نہیں - غیر قانونی سوسائٹی کے مالک کے ذہن کا گھٹیا پن اتنا زیادہ ہے جس کی معاشرے میں کوئی مثال نہیں -سوسائٹی میں غریبوں کے پلاٹوں کی زمین کاٹ کر ابا جی کے نام سے مسجد بنا دی - اپنے اباجی اور امی جی کی قبر بھی ایل ڈی اے کی زمین پر بنائی -قبرستان کی دس کنال سے زائد اراضی بھی کمرشل پلاٹ بنا کر بیچ دی -عیسائیوں کے قبر ستان کو سوسائٹی کا قبرستان ڈیکلئیر کروایا -موصوف پر قتل کے مقدمات ہیں اور ان کی سوسائٹیوں میں محنت کی کمائی نہیں غریبوں کا خون شامل ہے - ایک پارک ویو سوسائٹی ڈی ایچ اے میں شامل کراکے 3 ہزار لوگوں کو خوار کیا - میری کور کمانڈر لاہور سے درخواست ہے کہ وہ اس معاملے کو دیکھیں - انہوں نے کہاکہ اس مافیا کے ایک فرد نے ڈی جی ایل ڈی اے سے رابطہ کرکے پارک ویو سوسائٹی کو ریگولرائز کرنے کے لئے 50 کروڑ روپے دینے کی پیش کش کی جو مسترد کردی گئی-