ایک نیوز نیوز :اصلی مرغیوں کے خلیوں سے لیبارٹری میں تیارکیا گیا چکن جلد امریکا میں فروخت کیلئے پیش کیا جائیگا۔
تفصیلات کےمطابق امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن ،ایف ڈی اے نے خوراک کی مصنوعات ساز کمپنی UPSIDE Foods کی جانب سے بایو ری ایکٹرز میں خلیوں سے تیار کردہ چکن کی فروخت کی بدھ کے روز باضابطہ منظوری دے دی۔امریکہ کے خوراک اور ادویات پر کنٹرول سے متعلق ادارے ایف ڈی اے نے کیلی فورنیا کی ایک فوڈ ٹیک اسٹارٹ اپ کمپنی اپ سائڈ کی جانب سے لیبارٹری میں پیدا کئے گئے چکن کی مصنوعات کو انسانی صحت کے لئے ایک محفوظ خوراک قرار دے دیا ہے اور خوراک کے ایک ایسے نئے انقلاب کی راہ ہموار کر دی ہے جس میں دنیا میں کھائے جانے والے گوشت کو فیکٹری فارمز کی بجائے بائیو ری ایکٹرز میں پیدا کیا جائے گا۔
ایف ڈی اے کے اس اولین گرین سگنل کے بعد لیبارٹریوں میں پیدا کئے گئے اصلی جانوروں کے خلیوں سے تیار کردہ چکن جلد ہی امریکہ کے گروسری اسٹورز کے شیلف پر دستیاب ہو سکتا ہے۔2015 میں قائم ہونے والی برکلے، کیلیفورنیا میں واقع خوراک کی مصنوعا ت ساز کمپنی UPSIDE Foods نے بدھ کے تاریخی فیصلے کی آمد تک گزشتہ برسوں کے دوران سینکڑوں ملین ڈالر کے فنڈز اکٹھے کیے ہیں۔اس سے قبل سنگا پور اور اسراِئیل میں لیبارٹری میں تیار کردہ چکن کے گوشت کی منظوری دی جا چکی ہے۔
یہ کمپنی گوشت، پولٹری اور سمندری غذا کو براہ راست جانوروں کے خلیوں سے پیدا کرتی ہے اور اس کی تشہیر ایسے مزے دار گوشت کے طور پر کرتی ہے ، جس کےلئے نہ تو اربوں جانوروں کو پالنے کی ضرورت ہے اور نہ ہی انہیں ذبح کرنے کے کسی مرحلے سے گزرنے کی۔سال 2019 میں جاری کردہ برکلیز کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں گوشت کے متبادل کی مارکیٹ کی قیمت تقریباً 14 ارب ڈالر تک ہے جو کہ گوشت کی مارکیٹ کے ایک اعشاریہ چار کھرب ڈالر کا ایک فیصد ہے اور اس میں سال 2029 تک دس گنا اضافہ ہو سکتا ہے۔