ایک نیوز نیوز(وقاص حفیظ )حکومتیں بدلیں پولیس کی وردی بھی بدلی لیکن پولیس کا رویہ نہ بدلا۔
تفصیلات کے مطابق روڈا سنگھ میں منشیات میں ملوث ملزم کو گرفتار کرنے پر پولیس پارٹی پر حملہ کر دیا اور ناصر وغیرہ ملزم پارٹی نے منشیات میں گرفتار ملزم کو چھڑانے کی کوشش بھی کی۔ملزم پارٹی نے سول کپڑوں میں ملبوس اے ایس آئی کا گریبان پکڑ لیا۔حملہ آور پارٹی نے اے ایس آئی محمد افضل کے دونوں ہاتھ بھی قابو کرلئے ۔پولیس تھانہ ڈونگہ بونگہ نے اے ایس آئی کی مدعیت میں واقع کی ایف آئی آر درج کرلی اور ایف آئی آر کے مطابق مخبری پر ملزم کاشف سے 250 گرام چرس برآمد ہوئی تھی ۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم گرفتاری کے بعد ساتھی ناصر اور دیگر آگئے۔ملزم پارٹی نے منشیات کے ملزم کو چھڑوانے کی کوشش کی۔ملزم پارٹی نے پولیس اہلکاروں کو جان سے ماردینے کی دھمکی دی۔ اے ایس آئی محمد افضل نے ساتھی پولیس اہلکاروں کو اطلاع دی تو ملزمان فرار ہوگئے۔میڈیا کے دریافت کرنے پرمدعی اے ایس آئی کا یونیفارم کے بغیر ریڈ کرنے پر موقف دینے سے انکار۔سپیشل مشن پر ہوں بعد میں بات کروں گا۔ اے ایس آئی محمد افضل کا موقف جبکہ ایس ایچ او ملک لیاقت کا انوکھا موقف کہ پولیس یونیفارم میں کاروائی کرنا مشکل ہوجاتا ہے اس لیے پولیس سول میں گئی تھی ۔ایس ایچ او نے کھیراج پورہ میں کاروائی میں مصروف ہوں کہہ کر فون بند کردیا۔