ایک نیوز نیوز:ورلڈ بینک نے کہا ہے کہ پاکستان کے جی ڈی پی میں موسمیاتی تبدیلی کے باعث 2050 تک 18 سے 20 فیصد تنزلی ہوگی جس سے زبوں حالی کا شکار ملکی معیشت مزید تباہی کا شکار ہوسکتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق عالمی بینک نے پاکستان کے معاشی اعدادوشمار پر مبنی رپورٹ جاری کردی جس میں کہا گیا ہے کہ اگر موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی آلودگی کے مشترکہ خدشات کم نہ ہوئے تو پاکستان کے سالانہ جی ڈی پی کی شرح آئندہ 30 سالوں میں 18 سے 20 فیصد تک گر جائے گی۔ ورلڈ بینک نے کہا ہے کہ پاکستان کے جی ڈی پی میں موسمیاتی تبدیلی کے باعث 2050 تک 18 سے 20 فیصد تنزلی ہوگی جس سے زبوں حالی کا شکار ملکی معیشت مزید تباہی کا شکار ہوسکتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ملک کے شہری علاقوں میں غربت 10 فیصد تک کم ہونے کی توقع جبکہ دیہی علاقوں میں شرحِ غربت 25 سے 28 فیصد کی سطح پر قائم رہنے کا خدشہ ہے۔ جی ڈی پی کی شرح موسمیاتی تبدیلی کے باعث 6.5 فیصد سے 9 فیصد تک گر جانے کا خدشہ ہے۔ پانی کی بھی قلت ہوگی۔آبی قلت کے باعث پاکستان کی زرعی پیداوار 4.6 فیصد سے زائد کمی کا شکار ہوسکتی ہے۔ آلودگی کے باعث بھی پاکستان کا سالانہ جی ڈی پی 6.5 فیصد تک گر سکتا ہے۔
موسمیاتی تبدیلی کے باعث غیر زرعی مقاصد کیلئے پانی کے استعمال میں اضافہ کا خدشہ ہے جبکہ 2047ء تک گرمی بھی بڑھ جائے گی۔عالمی بینک کا اپنی رپورٹ میں کہنا ہے کہ آئندہ 15 برسوں میں شرحِ نمو 4.9 فیصد تک بلنو رہنے اور گرمی کے باعث پانی کی طلب 60فیصد تک بڑھنے کا خدشہ ہے، گھریلو غربت وقت کے ساتھ ساتھ کم ہوجائے گی جبکہ ملکی جی ڈی پی ماحولیاتی مسائل کے باعث 2050 تک 18 سے 20 فیصد تک کم ہوجائے گا۔
عالمی بنک نےپاکستانی عوام کیلئے بری خبر سنادی
Nov 19, 2022 | 16:21 PM