ایک نیوز نیوز: پاکستان میں بچوں کی خناق کی بیماری کی وجہ سے بڑھتی ہوئی ہلاکتوں کے باعث عالمی ادارہ صحت اور یونیسف نے پاکستان کو اینٹی ڈفتھیریا سیرم فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز اطلاعات آئی تھیں کی خناق کی بیماری پوری دنیا سے ختم ہو چکی ہے لیکن وہ پاکستان بھر میں پھیل گئی ہے۔ وفاقی وزارتِ صحت نے بھی اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ اب تک اس مرض سے 39 بچے زندگی کی بازی ہار گئے ہیں۔ سندھ میں 23، خیبر پختونخوا میں 14 اور پنجاب میں 2 بچے اس بیماری سے جاں بحق ہو چکے ہیں۔ جس کی وجہ سے عالمی ادارہ صحت اور یونیسف نے پاکستان کو اینٹی ڈفتھیریا سیرم فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یونیسیف حکام کا کہنا ہے کہ خناق میں مبتلا بیمار بچوں کے لیے اینٹی ڈفتھیریا سیرم فراہم کرنے کے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔
پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ یونیسیف کے علاوہ عالمی ادارہ صحت بھی پاکستان میں اینٹی ڈفتھیریا سیرم فراہم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
ماہرین امراض اطفال کا کہناہے کہ خناق کی بیماری بچوں میں پینٹا ویلنٹ ویکسین نہ لگنے کے باعث پھیل رہی ہے۔ خناق میں مبتلا بچوں کی اموات اینٹی ڈفتھیریا سیرم میسر نہ ہونے کے باعث ہو رہی ہیں۔وفاقی وزارت صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ خناق کی بیماری دنیا سے ختم ہونے کے باعث یہ سیرم دنیا میں بہت کم بنایا جاتا ہے۔