ایک نیوز:نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نےکہاہےکہ کرغزستان حکومت کی درخواست پر وہاں نہیں گئے آج وہاں سے 540 پاکستانی طلبہ کمرشل اور ائیر فورس جہاز کے ذریعے وطن واپس آئیں گے، ہمیں یقین دلایا گیا ہے کہ جو لوگ اس واقعہ میں ملوث ہیں انہیں معاف نہیں کیاجائے گا۔عطااللہ تارڑ اور امیر مقام نے پی ٹی آئی کی اس واقعہ پر جھوٹ اور خوف و ہراس پھیلانے کی مذمت کر ڈالی۔
تفصیلات کےمطابق کرغزستان میں پاکستانی میڈکل طلبہ پرتشدد کا واقعہ، لاہور میں وزیر خارجہ اسحاق ڈار ، عطااللہ تارڑ اور امیر مقام نےمشترکہ پریس کانفرنس کی۔
وزیرخارجہ اسحاق ڈار کا بشکیک واقعہ پر افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہناتھاکہ اب تک سولہ طلبہ و طالبات زخمی ہوئے جس میں سے چارسے پانچ طلبہ پاکستانی طلبہ ہیں،اب وہاں حالات خراب نہیں بلکہ معمول پر آرہے ہیں ہمیں یقین دلایا گیا ہے کہ جو لوگ اس واقعہ میں ملوث ہیں انہیں معاف نہیں کیاجائے گا۔
اسحاق ڈارکامزیدکہناتھاکہ کل آٹھ سو تیس طلبہ وطن واپس لائیں گے، کرغزستان حکومت نے افسوس کااظہار کیا ۔جعلی خبریں طلبہ ریپ کی خبریں چلائی گئیں،مقامی باشندے پاکستانیوں کو مل رہے ہیں امن کا پیغام دے رہے ہیں سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم سے جھوٹ پھیلاتے ہیں جس سے نفرت جذبات سے کھیلنا افسوسناک ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ کاکہناتھاکہ دو طلبہ گروپوں میں جھگڑا ہوا تو مسئلہ پاکستانی نہیں عرب طلبہ تھے اور لڑائی جھگڑے کی زد میں پاکستانی طلبہ بھی آئے ان کے ساتھ تو جھگڑا بھی نہیں تھا۔
عطااللہ تارڑکامزیدکہناتھاکہ ایک سیاسی جماعت جو آئی ایم ایف کو لیٹر لکھتی ہے تو ان کی جانب سے پروپیگنڈہ کیاگیا کہ طلبہ سے زیادتی اور طلبہ کو قتل کیاگیا، چھ طلبہ مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں وزیراعظم مکمل رابطے میں ہیں ہر پاکستانی شہری کی حفاظت حکومت کے ذمہ ہے کسی پاکستانی کو غیر محفوظ نہیں ہونے دیں گے ہیلپ لائن موجود ہے جہاز میں جگہ موجود ہے جو طلبہ واپس آنا چاہتے ہیں وہ آ جائیں۔
ن لیگی رہنما امیر مقام کاکہناتھاکہ کرغزستان واقعہ افسوسناک ہے،ہمیں سوچنا ہے کہ جو پڑھ رہے ہیں والدین کو پیسے خرچ کرکے ڈگری چاہیے تو طلبہ کو پڑھنا چاہئیے لیکن جو پاکستان آنا چاہتے ہیں وہ واپس آجائیں۔اس مشکل گھڑی میں کرغزستان میں پھنسے طلبہ کی ہر طرح سے مدد کرنا چاہتے ہیں۔