ایک نیوز: لاہور ہائیکورٹ نے اسپیکر قومی اسمبلی اور الیکشن کمیشن کی جانب سےPTI کے 72 اراکین اسمبلی کے استعفوں کی منظوری کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دیدیا، عدالت نے اراکین کو استعفے واپس لینے کے لیے اسپیکر کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کر دی۔
لاہور ہائیکورٹ کے شاہد کریم شیخ نے محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ انہوں نے پی ٹی آئی کے 72 اراکین قومی اسمبلی کےاستعفوں کی منظوری کے خلاف درخواستوں پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے اسپیکر اور الیکشن کمیشن کی جانب سے پی ٹی آئی اراکین کے استعفوں کی منظوری کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دیدیا۔
پی ٹی آئی استعفوں کی بحالی کے بعد اب قومی اسمبلی میں نئے اپوزیشن لیڈر کی گونج ہے۔ راجا ریاض کا عہدہ اب چند دن کا مہمان رہ گیا ہے۔ اس حوالے سے عمران خان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں عمران خان کے اپوزیشن لیڈر کا عہدہ سنبھالنے کا عندیہ دیا ہے۔
اس اعلان کے ساتھ ہی ملکی سیاست اور اسمبلی کی سیاست میں نئی لہر دوڑ گئی ہے۔ گزشتہ کئی ماہ سے پی ٹی آئی ارکان کی نمائندگی کے بغیر قومی اسمبلی ایک مرتبہ پھر سیاسی معاملات کا گڑھ بننے جارہی ہے۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا عمران خان وزارت عظمی کی طرح کامیاب اپوزیشن لیڈر بن کر قومی اسمبلی میں ن بجٹ منظوری اور نئی قانون سازی کے دوران حکومت کو ٹف ٹائم دینے میں کامیاب ہوتے ہیں یا نہیں؟