ایک نیوز : زمان پارک کے سرچ وارنٹ کے بعد کمشنرکی سربراہی میں ٹیم کے عمران خان اور پی ٹی آئی لیگل ٹیم سے مذاکرات بے نتیجہ ختم ہوگئےجس میں سرچ آپریشن پرڈیڈ لاک برقرار ہے۔تاہم انتظامیہ تجاوزات ختم کرنےپرتیار ہوگئی۔
کمشنرکی سربراہی میں ٹیم زمان پارک سے واپس روانہ ہوگئی۔ عمران خان کی مذاکراتی ٹیم سے ملاقات ، مذاکرات ایک گھنٹہ جاری رہے۔ حکومتی ٹیم نے دہشت گردوں کے متعلق تمام شواہد زمان پارک انتظامیہ کے حوالے کیے۔
پولیس اور انتظامیہ کو سرچ آپریشن کی اجازت نہیں دی گئی سرچ آپریشن کے لیے عمران خان نے شرائط رکھ دی۔ کمشنر لاہور نے دہشت گردوں کی لسٹ عمران خان کے حوالے کی۔
عمران خان کو وفد نے بتایا کہ متعدد دہشت گردوں کا بھاگتے یہاں سے پکڑا گیا اور متعدد کو یہاں سے بھگایا گیا ہے۔ عمران خان کو 2200 دہشت گردوں کے بارے بھی تفصیل سے بتایا گیا جنہوں نے 9 مئی کو فوجی تنصیبات پر حملہ کیا ۔ ان کو ثبوتوں کے حوالے بھی دیے گئے ان کو ان کی پی ٹی آئی لیڈر شپ کے بارے میں بتایا گیا جو براہ راست حملوں میں ملوث تھے۔
نگران وزیراطلاعات عامر میر کانجی ٹی وی سے گفتگو میں کہنا تھا کہ سرچ آپریشن کیلئے اتفاق نہیں ہوازمان پارک میں سرچ آپریشن سے متعلق ڈیڈ لاک ہے۔ عمران خان کا اصرار ہے کہ زیادہ لوگ سرچ آپریشن کیلئے نہ آئیں۔ عمران خان چاہتے ہیں کہ 4اہلکارسرچ آپریشن کیلئے آئیں۔
عامر میرکاکہنا تھا کہ حکومت نے دہشت گردوں کی فہرست عمران خان کے حوالے کی ۔ عمران خان کو بتایا کہ 2200ملزمان مطلوب ہیں فہرست حوالے کی۔چاہتے ہیں امن وامان کی صورتحال پیدا نہ ہو۔حملوں میں ملوث 3428افراد گرفتار ہوچکے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ جن افراد کی فہرست دی گئی وہ یہاں پرنہیں ہیں۔807افراد پرسنگین نوعیت کے کیسزبن رہے ہیں۔
نگران وزیراطلاعات کاکہنا ہے کہ اعظم سواتی،حماد اظہر، حسان نیازی ،زبیرنیازی،مراد سعید بھی مطلوب افراد میں شامل ہیں۔
عامر میرکا مزید کہنا تھا کہ ملزمان کی جیوفنسنگ کی گئی جن کی لوکیشن زمان پارک سے آئی۔ کونسا کیس دہشت گردی ایکٹ اور کونسا آرمی ایکٹ کے تحت بنے گا نوعیت کاتعین کیاجائے گا۔
نگران وزیراطلاعات کاکہنا تھاکہ حج کے خلاف ریفرنس بھجوانے کی خبر میں صداقت نہیں۔
نگران وزیراطلاعات کاکہنا تھاکہ عمران خان کی کور کمیٹی میں اسد عمر،شاہ محمود قریشی،فواد چودھری شامل ہیں۔ایم پی او کے تحت اس وجہ سے گرفتاریاں ہورہی ہیں کہ دوبارہ یہ لوگ احتجاج نہ کر سکیں۔
سابق وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کرنیوالی ٹیم کی نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی سے ملاقات ہوئی ۔ٹیم نے وزیراعلیٰ کو عمران خان سے ہونے والی ملاقات سے متعلق آگاہ کیا۔
وزیراعلیٰ محسن نقوی کاکہنا ہے کہ وعدے کے مطابق انتظامیہ زمان پارک میں تجاوزات ختم کرے گی ضلعی انتظامیہ زمان پارک کو اصل شکل میں فوری بحال کرے ۔زمان پارک کے ر ہائشی پہلے ہی بہت مشکلات برداشت کرچکے ہیں۔
دوسری جانب حکومتی ٹیم اور عمران خان کی لیگل ٹیم میں دوبارہ رابطہ ہوا جس میں انتظامیہ نے تجاوزات ختم کرنےپررضا مندی ظاہر کردی۔
زمان پارک انتظامیہ کاکہنا تھا کہ تجاورزات ختم کرنے کو تیار ہیں۔کرین بھجوادیں۔
نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی کاکہنا تھا کہ تجاوزات ختم کرنے کے بعد ناکہ بندی ختم کردیں گے ۔
یاد رہے کہ دو دن قبل نگران وزیراطلاعات پنجاب عامر میر نے فوجی تنصیبات پر حملوں میں ملوث دہشتگردوں کی زمان پارک میں موجودگی کا انکشاف کیا تھا اور عمران خان کو 24 گھنٹے میں مطلوبہ افراد کی فراہمی کا الٹی میٹم بھی دیا تھا۔