ایک نیوز: اُتر پردیش کے ’باہو بلی‘ لیڈر پنڈت ہری شنکر تیواری انتقال کر گئے ہیں۔ ان کو ایسا مافیا ڈان سمجھا جاتا ہے جو مسلسل 22 سال تک رکن اسمبلی رہے اور چار مرتبہ ریاستی وزیر منتخب ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق ہری شنکر 1985 میں ایک آزاد امیدوار کے طور پر گورکھپور کی اسمبلی میں چلوپار کی سیٹ سے پہلی بار منتخب ہوئے تھے۔انھوں نے یہ الیکشن جیل میں رہتے ہوئے جیتا تھا اور اتر پردیش کے سیاسی ماہرین کا خیال ہے کہ ہری شنکر تیواری کی جیت بھارتی سیاست میں ’جرائم کی انٹری‘ تھی۔ اس کے بعد وہ یہاں سے تین بار کانگریس کے ٹکٹ پر جیتے اور اتر پردیش حکومت میں وزیر بھی بنے۔
ہری شنکر تیواری مختلف سیاسی جماعتوں سے مسلسل 22 سال تک چلوپار اسمبلی سیٹ سے رکن اسمبلی رہے تھے،اپنے طویل سیاسی سفر میں وہ کلیان سنگھ، مایاوتی اور ملائم سنگھ یادو کی حکومتوں میں وزیر رہے۔یہی وجہ ہے کہ جب ان کی وفات کی خبر آئی تو ان تمام سیاسی جماعتوں کی جانب سے تعزیتی پیغامات کے ذریعے افسوس کا اظہار کیا گیا۔
بی جے پی کے سابق ریاستی صدر رماپتی رام ترپاٹھی، راجیہ سبھا ممبر ڈاکٹر رادھا موہن داس اگروال، گورکھپور کے سابق میئر ڈاکٹر ستیہ پانڈے سمیت مختلف پارٹیوں کے کئی رہنما گورکھپور میں ان کے گھر ’ہتا‘ پر اظہار تعزیت کرنے پہنچے۔سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے بھی ٹویٹ کر کے ان کی وفات پر افسوس کا اظہار کیا۔
ان کے خلاف دو درجن سے زائد مقدمات درج کیے گئے لیکن ان میں سے کوئی بھی مقدمہ اتنا مضبوط ثابت نہیں ہوا کہ اسے سزا دی جا سکے۔ اس لیے ان کے خلاف تمام مقدمات خارج کر دیے گئے۔