پی این یان: بھارت کی جانب سے سرینگر میں بلائے گئے جی۔20 ممالک کے اجلاس میں چین اور ترکی کی عدم شرکت کا امکان ہے۔
رپورٹ کے مطابق بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیرکے درالحکومت سرینگر میں 22سے 24 مئی تک بلائے گئے جی۔20 ممالک کے ٹورزم پر اجلاس میں چین اور ترکی کی عدم شرکت کا امکان ہے۔ اس کے علاوہ سعودی عرب اورانڈونیشیا بھی غیرحاضر رہ سکتے ہیں۔
بھارت نے سرینگر میں یہ اجلاس دنیا کویہ دکھانے کیلئے بلایا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں حالات ٹھیک ہیں۔5 اگست 2019ء کویکطرفہ طور پر مقبوضہ کشمیر کی ریاستی حیثیت ختم کرنے کے بعد بھارت کی عالمی سطح پر یہ پہلی سفارتی چال ہے جسے ناکام بنانے کیلئے پاکستان نے بھی دوست ممالک سے رابطے کیے ہیں۔
جی ۔20 ممالک دنیا کی جی ڈی پی کا80 فیصد رکھنے والے ممالک کا بلاک ہے۔ بھارت کی طرف سے سرینگر میں یہ اجلاس بلانے کے بعد بیشتر ممالک نے اس پر تحفظات کا اظہارکیا ہے۔ جو ممالک اس اجلاس میں شریک ہونگے ان میں زیادہ تر کے دہلی میں مقیم سفارتی اہلکار ہی شامل ہونگے۔
اجلاس میں کون کون سے ممالک نہیں آرہے اس بارے میں دفتر خارجہ کی جانب سے ابھی تک کوئی مصدقہ بات نہیں کہی گئی لیکن بھارت میں پاکستان کے سابق سفیر عبدالباسط نے اپنے ٹویٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ چین اور ترکی اس اجلاس میں نہیں آرہے۔ انہوں نے توقع ظاہرکی کہ سعودی عرب اور انڈونیشیا بھی نہیں آئیں گے۔بھارتی حکومت تو مقبوضہ کشمیر میں سب ٹھیک دکھانے کی کوشش کررہی ہے۔