ایک نیوز:لاہور ہائیکورٹ میں ظل شاہ قتل کیس میں عمران خان کی عبوری ضمانت کی درخواست پر جسٹس انوارالحق پنوں نے ریمارکس دیئے کہ درخواست گزار کہاں ہے؟یعنی آپ درخواست گزار کو لاڈلہ بنا رہے ہیں۔بعد ازاں عدالت نےچیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی 2 جون تک ضمانت منظور کرلی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں عمران خان کی ظل شاہ قتل کیس میں عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی ،جسٹس انوارالحق پنوں نے چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت کی۔
عدالت نے استفسار کیا درخواست گزار کہاں ہے؟
وکیل سلمان صفدر نے کہاکہ عمران خان دوسری کورٹ میں بیٹھے ہیں۔
جسٹس انوارالحق نے استفسار کیا کہ یعنی آپ درخواست گزار کو لاڈلہ بنا رہے ہیں۔
وکیل سلمان صفدر نے کہاکہ ہمیں صرف10 منٹ دے دیں،عدالت نے کیس کی سماعت 10 منٹ کیلئے ملتوی کردی ۔
سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو عمران خان کے وکیل کا کہنا تھا کہ عمران خان کو لاڈلا کہتےہیں لیکن آج بھی 5 مقدمات میں ضمانت کرانے پیش ہوئے۔
دلائل سننے کے بعد لاہور ہائیکورٹ نے ایک لاکھ روپے کے مچلکے کے عوض 2 جون تک عمران خان کی عبوری درخواست ضمانت منظورکرلی اورچیئرمین پی ٹی آئی کوشامل تفتیش ہونے کے احکامات جاری کردیئے ۔
قبل ازیں لاہور ہائیکورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی ظل شاہ قتل کیس میں درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی تھی۔جسٹس علی ضیاء باجوہ نے کیس کی سماعت کی تھی۔
رجسٹرار آفس کی جانب سے درخواست پر اعتراضات عائد کئے گئے تھے۔ جسٹس علی ضیاء باجوہ نے اعتراضات کیخلاف عمران خان کی درخواست پر سماعت سے معذرت کرلی تھی،جسٹس علی ضیاء باجوہ نے ذاتی وجوہات کی بناء پر معذرت کی تھی۔
جسٹس علی ضیاءباجوہ نے عمران خان کی درخواست کسی اور عدالت کے رو برو لگانے کی سفارش کرتے ہوئے کیس کی فائل چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو بھجوادی تھی۔
قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ظل شاہ قتل کیس میں عبوری ضمانت کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔
سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر عمران خان نے اپنے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر کی وساطت سے سیشن کورٹ کی بجائے لاہورہائیکورٹ میں عبوری ضمانت کی درخواست دائر کی۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ تھانہ سرور روڈ پولیس نے بے بنیاد اور جھوٹا مقدمہ درج کیا ہے، حکومت کی جانب سے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
درخواست میں عمران خان نے استدعا کی کہ عدالت عبوری ضمانت منظور کرنے کا حکم دے۔
سابق وزیراعظم نے گاڑی لاہورہائیکورٹ کے اندر لانے کے لیے رجسٹرار آفس سے اجازت مانگ لی۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ مقدمے میں پیشی کے لیے ہائیکورٹ آنا ہے لیکن سیکیورٹی خدشات ہیں، استدعا ہے کہ گاڑی لاہور ہائیکورٹ کے اندر آنے کی اجازت دی جائے۔