ایک نیوز:وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم صرف ریاست مدینہ کی بات نہیں کرتے بلکہ عمل بھی کرتے ہیں،ہمارے صوبہ کے واجبات ادا نہیں کیے جا رہے۔
علی امین گنڈہ پورکا کہنا تھا کہ وفاق نے جتنا بجٹ پیش کیا اس سے زیادہ ہمارے واجبات بنتے ہیں، 1600 ارب کے قریب ہمارے واجبات وفاق کے ذمہ ہیں، واپڈا کے ساتھ معاملات طے کرنے کی پالیسی بنا لی ہے، دس ارب روپے رکھے ہیں جن سے علاقوں میں لوگوں کو سولر لگا کر دیں گے، واپڈا کو پندرہ دن کی ڈیڈ لائن دی تھی۔
انہوں نے کہا کہ عوام واپڈا کے اثاثوں کو نقصان نہ پہنچائیں، آئی جی خیبرپختونخوا کو کہہ دیا ہے، واپڈا کی کوئی ایف آئی ار صارف کے خلاف درج نہیں ہوگی،واپڈا خیبر پختونخوا کے ساتھ زیادتی کررہا ہے، یہ لوگ مینڈیٹ چوری کر کے حکومت میں بیٹھے ہیں، 12گھنٹے سے زیادہ لوڈشیڈنگ کسی فیڈر پر نہیں ہوگی، لوڈشیڈنگ ختم کرنا وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ وفاقی حکومت سے دوبارہ بات کریں گےاور مسائل سے آگاہ کریں گے، دوسرے مرحلے میں صوبوں سے نیشنل گرڈ کو بندکروں گا،وزیراعظم شہبازشریف نے کہا مجھے آپ کے صوبے کی سپورٹ چاہیے، وزیراعظم شہباز شریف کو آخری بار کہتاہوں ہمیں صوبے کا پیسہ دو،کے پی کا پیسہ نہ دیا تو آئی ایم ایف کو بتائیں گے پیسہ ہمارے نام پر لیتے ہیں مگر دیتے نہیں۔
علی امین گنڈا پور نے مزید کہا کہ یہ مجبور کر رہے ہیں کہ انہیں دھکے دے کر حکومت سے نکالا جائے، یہ لوگ مینڈیٹ چوری کر کے حکومت میں بیٹھے ہیں، واپڈا خیبر پختونخوا کے ساتھ زیادتی کررہا ہے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا بجلی کھوالنے کیلئے ڈی آئی خان گرڈ اسٹیشن پہنچ گئے، تمام فیڈرز پر زیادہ سے زیادہ12گھنٹے لوڈشیڈنگ ہو گی ،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے واپڈاحکام کو شیڈول لکھ کردےدیا۔
خیال رہے کہ رحمن بابا گرڈ اسٹیشن سے زبردستی بجلی بحال کرنے کے معاملے پر گذشتہ روز رکن کے پی اسمبلی فضل الہی رات گیارہ بجے زبردستی بجلی بحال کرکے گئے ، رحمن بابا گرڈ اسٹیشن سے لائن لاسز والے 10 فیڈرز پر زبردستی بجلی بحال کرائی گئی ، زبردستی فیڈر بحال کرانے سے پیسکو کو 26 لاکھ 40 ہزار روپے کا نقصان اٹھانا پڑا ،رحمن بابا گرڈ اسٹشین میں لاسز والے 10 فیڈرز دوبارہ بند کردئیے گئے ہیں، لاسز والے فیڈرز پر 16 گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے ۔