ویب ڈیسک: اسرائیلی فوج عید الاضحیٰ پر بھی جارحیت سے باز نہ آئی، رات گئے نصیرات میں پناہ گزین کیمپ پر بمباری سے مزید 17 فلسطینیوں کی شہادت کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فورسز کی جانب سے عید الاضحیٰ کے روز بھی نہتے فلسطینیوں پر ظلم و بربریت کا سلسلہ جاری ہے، وسطی غزہ کی پٹی میں نصیرت پناہ گزین کیمپ پر رات گئے متعدد حملوں کی اطلاع موصول ہوئی ہیں۔
مقامی میڈیا کے مطابق اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں پناہ گزین کیمپ میں کم از کم 17 افراد شہید ہو گئے، اس سے قبل صیہونی فوج نے نصیرات میں ہی ایک گھر کو نشانہ بنایا جس میں 7 افراد جاں بحق ہوئے، جنوبی غزہ میں ٹینکوں کے ذریعے حملے جاری ہیں، 24 گھنٹوں کے دوران تازہ حملوں کے نتیجے میں بچوں سمیت مزید درجنوں فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔
دوسری جانب رفح میں القسام بریگیڈ کے جوابی حملے کے دوران دو روز میں 11 اسرائیلی فوجی ہلاک جبکہ لبنان سے حزب اللہ اور اسرائیلی فوج کی جھڑپوں میں بھی اضافہ ہو گیا، اسرائیلی فوج نے حزب اللہ سے تنازع وسیع ہونے کا اشارہ دے دیا۔
فلسطینی کے وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر 2023ء سے شروع ہونے والے اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 37 ہزار 347 ہو گئی ہے، شہداء میں بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد شامل ہے، 85 ہزار 372 فلسطینی زخمی ہیں۔
دوسری جانب غزہ میں جنگ جاری رکھنے پر اسرائیل کی جنگی کابینہ میں اختلافات پیدا ہو گئے جس کے بعد 2 وزراء نے استعفیٰ دے دیا، مستعفی ہونے والے بینی گینٹز نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نیتن یاہو ہمیں حقیقی کامیابی کی جانب بڑھنے سے روک رہے ہیں۔
اختلافات سامنے آنے کے بعد وزیر اعظم نیتن یاہو نے جنگی کابینہ کو تحلیل کر دیا اور کہا کہ بینی گینٹز کے مستعفی ہونے کے بعد جنگی کابینہ کی ضرورت نہیں رہی ہے۔
واضح رہے اسرائیلی وزیر اعظم پر انتہاء پسند جماعتوں کی جانب سے جنگی کابینہ میں نئے ارکان کو شامل کرنے کا دباؤ تھا۔
ادھر امریکی وزیر خارجہ غزہ میں جنگ بندی اور مشرق وسطیٰ میں قیام امن کیلئے متحرک ہیں، انٹونی بلنکن نے سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل بن فرحان سے ٹیلی فونک رابطہ کر کے غزہ میں پائیدار جنگ بندی کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔