ایک نیوز: چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے سینیٹرز کی تنخواہوں و مراعات سے متعلق وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ سارے سینیٹرز ارب پتی نہیں، نمائندے کام کریں اور بھکاری رہیں ایسا نہیں ہوسکتا۔
رپورٹ کے مطابق موجودہ اور سابقہ چیرمین سینٹ کو تاحیات مراعات کا بل پاس ہو گیا ہے، بل دو سابق چیرمین سینٹ رضا ربانی اور فاروق ایچ نائیک نے تجویز کیا ۔بارہ مستقل ملازمین کو 6 گارڈز، وی وی ائی پی سیکورٹی ، سرکاری جہاز ہیلی کاپٹر کی اجازت ، 8 لاکھ صوابدیدی فنڈز، پوری فیملی کو لامحدود میڈیکل سہولت پرائیوٹ ہسپتال سے، پوری فیملی کو بیرونی دورے مفت ، فری ٹیلیفون، فری پٹرول،فری رہایش ، فرنشد گھر، ٹریولنگ الاؤنس ، لاتعداد گاڑیاں
پوری سینٹ میں ایک بھی ووٹ بل کے خلاف نہیں آیا، تحریک انصاف کے ڈاکٹر شہزاد وسیم نے بھی اس بل حمایت کی ۔ یہ سہولت سابقہ موجودہ انے والے سب کے لیے ہے۔ بل کے مطابق چیئرمین کو ماہانہ 50 ہزار روپے اضافی الاؤنس ملے گا اور رینٹ پر چیئرمین سینیٹ کے گھرکا کرایہ ڈھائی لاکھ روپے ماہانہ ہوگا جب کہ چیئرمین سینیٹ کی سرکاری رہائش گاہ کے فرنیچر کے لیے ایک دفعہ کے اخراجات 50 لاکھ روپے ہوں گے اپنی گاڑی پرسفرپر400 روپے فی کلومیٹر ہونگے۔
چیئر مین کا سینیٹ اجلاس میں کہنا تھا کہ قوم کے نمائندوں کا خیال رکھا جائے گا، نمائندے کام بھی کریں لیکن پھر بھی بھکاری رہیں ایسا نہیں ہوسکتا، سارے سینیٹرز ارب پتی نہیں ہوتے ہیں۔
صادق سنجرانی کا کہنا ہےکہ انھیں کہا گیا کہ اگر وہ اپنے ذاتی گھر میں رہیں گے تو ایک لاکھ روپے دیے جائیں گے، اگر کسی اور گھر میں رہیں گے تو رینٹ کی مد میں ڈھائی لاکھ دیے جاہیں گے۔ صادق سنجرانی نے کہا کہ مجھے اسلام آباد میں ڈھائی لاکھ روپے میں کوئی گھر لے کر دیں۔
کئی بار کوشش کی سی ڈی اے 45 کروڑ میں بھی گھر بنوا کر دینے کو تیار نہیں تھا، میرے لیے نہ سہی بعد میں آنے والے تو سکھ کا سانس لیں گے۔ 7 ہزار ٹریول الاؤنس کی مد میں دیا جا رہا تھا، ایک ہزار 725 روپے ڈیلی الاؤنس تھا اس کو بڑھا کر 10 ہزار کیا ہے۔ گاڑی 1300 سی سی تھی جس کو 1600 سی سی کر دیا ہے۔