ایک نیوز : پنجاب کی نگران کابینہ نے آئندہ مالی سال کے لئے چار ماہ کا ٹیکس فری بجٹ منظور کر لیا ۔
پنجاب کابینہ نے صوبے میں آئی ٹی انڈسٹریز سے تمام ٹیکسز اور ڈیوٹیز معاف کرنے کی منظوری دے دی ۔ کابینہ نے اسٹامپ ڈیوٹی کی شرح 3 فیصد تک بڑھانے کی تجویز مسترد کر دی.
اسی طرح تعمیراتی صنعت کے فروغ کیلئےاسٹامپ ڈیوٹی کی شرح ایک فیصد مقرر کرنے کی منظوری دی گئی ہے ۔
مجوزہ بجٹ میں عوام کو ریلیف دینے کے لئے 70 ارب روپے مختص کرنے کی سفارش کی گئی ہے جبکہ صحت و تعلیم کے لئے بجٹ میں اکتیس فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔
زرعی ترقی و کاشت کاروں کے لئے 47 ارب روپے کی منظوری دی گئی ہے ۔سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں تیس فیصد اضافہ تجویز کیا گیا ۔آئندہ چار ماہ کے دوران گندم کی خریداری کے لئے ماضی میں لئے جانے والے 600 ارب روپے کی وآپسی کی منظوری دی گئی۔
پنجاب میں نئے مالی سال کے پہلے 4 ماہ کے دوران 50 فیصد جاری ترقیاتی منصوبے مکمل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔2017 سے بند پاور پلانٹ کو فنکشنل کرنے کیلئے 16 ارب روپے مختص کرنے کی منظوری دی گئی ہے ۔
کابینہ نے لاہور نالج پارک میں انفارمیشن ٹیکنالوجی پارک کے قیام کی منظوری دے دی ۔صحافیوں کے لئے ایک ارب روپے سے انڈومنٹ فنڈ قائم کرنے کی منظوری دی گئی ہے ۔ اس موقع پر نگران وزیراعلی محسن نقوی کا کہنا تھا کہ مختصر مدت میں جاری ترقیاتی منصوبوں کو مکمل کرتا ہے۔صوبے کے عوام کو ریلیف دینے کیلئے 4 ماہ کے لئے 70 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ پنجاب کے بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس عائد نہیں کیا گیا۔
نگران وزیراعلی محسن نقوی نے مزید کہا کہ بہترین بجٹ پیش کرنے پرچیف سیکرٹری۔ چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ۔ سیکرٹری خزانہ اور ان کی ٹیم کو کابینہ کی جانب سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
اجلاس میں صوبائی وزراء، مشیران، چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پولیس، چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ اور متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز نے اجلاس میں شرکت کی ۔