ایک نیوز: ایف آئی اے نے یونان کشتی حادثے کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مقدمہ ایف آئی اے کے سب انسپکٹر کی مدعیت میں درج کیا گیاہے، مقدمہ واقعہ میں زندہ بچ جانے والے افراد کے اہلخانہ کے بیانات کی بنیاد پر درج کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر میں پانچ ایجنٹ ندیم اسلم، محمد اسلم، ممتاز، آصف سنیارا اور رانا حسنین نامزد ہیں۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق ایجنٹوں نے نوجوانوں کو باہر بھجوانے کے عوض 24،24 لاکھ وصول کئے۔ لیبیا کے علاقے بن غازی سے 14 جون کو متعدد تارکین وطن غیر قانونی طریقہ سے سفری دستاویزات کے بغیر بذریعہ کشتی براستہ سمندی راستہ اٹلی روانہ ہوئے۔یہ کشتی بحیرہ روم کے گہرے سمندری علاقے میں ڈوب گئی جبکہ یونانی کوسٹ گارڈز نے 12 پاکستانیوں کو بچا لیا۔زندہ بچنے والوں میں سے علی حمزہ نے ایجنٹس ندیم اسلم ، محمد اسلم ، محمد ممتاز ، آصف سنیارا کو 24 لاکھ روپے ادا کئے۔زندہ بچنے والے رانا حسنین نے ایجنٹس رانا نقاش ، ریاست اور آصف کو 23 لاکھ روپے ادا کئے۔
ایف آئی اے حکام کا کہنا ہےکہ ایجنٹس کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعات 17/22 ای ، دفعہ 3 اور 6 پی ایس ایم اے کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ۔