ایک نیوز:چند روز قبل امریکی ریاست نیواڈا کے کئی علاقوں میں لاکھوں کروڑوں کی تعداد میں جھینگروں نے دھاوا بول دیا جس سے معمولاتِ زندگی شدید متاثر ہوئے ہیں۔
تفصیلات کےمطابق انہیں انگریزی میں ’مورمون کریکٹس‘ کہا جاتا ہے۔ اس ان دیکھی کیفیت سے دروازے کھولنا محال ہوگیا اور سڑکیں اور راستے بند ہوگئے ہیں۔ نیواڈا کے شہر ایلکو کے رہائشی جھینگروں کے اچانک حملے سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ مقامی افراد نے اسے کیڑوں کی بارش قرار دیا ہے۔ کئی ہسپتالوں میں آمدورفت کے راستے بھی متاثر ہوئے ہیں۔
سوشل میڈیا اور ذرائع ابلاغ میں جاری تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ان گنت حشرات مکانات، دروازوں اور کھڑکیوں پر ایک سیاہ چادر کی طرح موجود ہے۔ اس کے علاوہ سڑکیں جھینگروں سے ڈھکی ہوئی ہیں اور گاڑیاں چلانا محال ہوچکا ہے۔ اچانک جھینگروں کا ایک غول اڑتا ہے اور کسی بارش کی طرح اچانک ہی گرجاتا ہے۔
حشرات کی یلغار سے خود ہسپتال کے مریض بھی پریشان ہیں۔ انہیں ہٹانے کیلئے برقی بلوور اور خاص قسم کی جھاڑو استعمال کی جارہی ہیں۔ یہاں تک کہ ہسپتالوں میں ایمرجنسی کے معمولات بھی متاثر ہوئے ہیں۔
بعض علاقوں میں برف ہٹانے کی مشینوں سے مردہ کیڑوں کا ڈھیر کسی کچرے کی طرح صاف کرکے اسے ٹھکانے لگایا گیا ہے۔ ماہرین کے مطابق اس بار غیرمعمولی تعداد میں جھینگروں نے دھاوا بولا ہے۔ یہ موسمِ سرما میں بےعمل ہوکر انڈے دیتے ہیں اور بہار میں ان سے جھینگر پیدا ہوتے ہیں۔ لیکن بارشوں کی وجہ سے اس میں تاخیر ہوئی اور اب بڑی تعداد میں جھینگر پیدا ہوکر شہروں کا رخ کررہے ہیں۔