بورے والا میں سات روز قبل لاپتہ ہونے والی 12 سالہ معصوم بچی کی نعش قریبی گاؤں کے نالہ سے برآمد ہوگئی، بچی کو زیادتی کا نشانہ بنا کر قتل کا شبہ، تاجر تنظیموں نے واقعہ کے خلاف شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے ملزمان کی 4 روز میں گرفتاری کا مطالبہ کردیا۔
خیال رہے کہ بورے والا کی نواحی آبادی محلہ اقبال نگر سے محنت کش نذیر احمد کی 12 سالہ کمسن بیٹی مافیہ شہزادی سات روز قبل گھر سے دکان پر سودا لینے گئی لیکن واپس نہ آئی، بچی کے ورثاء نے اسکی تلاش شروع کردی اور پولیس تھانہ ماڈل ٹاؤن کو بھی اطلاع کردی، پولیس نے مقدمہ تو درج کرلیا لیکن 7 روز گزرنے کے باوجود ملزمان کا سراغ نہ لگا سکی، بچی کے ورثاء نے ملزمان کی گرفتاری کے لئے ملتان روڈ پر احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔
شک کی بنیاد پر جن ملزمان کی نشاندہی کی گئی انکو بھی پولیس نے گرفتار نہ کیا، بچی کی نعش قریبی گاؤں 515/ ای بی کے قریب پانی کے کھال سے ملنے پر ریسکیو 1122 نے نعش ٹی ایچ کیو ہسپتال بورے والا منتقل کردی، پولیس نے موقع پر پہنچ کر شواہد اکٹھے کرنا شروع کردیئے۔
غم سے نڈھال ورثاء کا کہنا ہے کہ 7 روز تک پولیس نے ہمیں ملزمان کا کوئی سراغ نہ دیا، ہماری معصوم بچی کے قاتل اسی محلہ میں ہیں، اگر انہیں گرفتار نہ کیا گیا تو ہم پورا خاندان خود سوزی کرلیں گے، انہوں نے بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے کا بھی شبہ ظاہر کیا ہے۔
اس دلخراش واقعہ پر نمائندہ تنظیموں نے شدید غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے چار روز کے اندر اندر ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے بصورت دیگر احتجاج کا رستہ اختیار کیا جائے گا