نیوزایجنسی کے مطابق روسی فورسز نے مارٹر، توپ خانے اور راکٹ لانچروں کا استعمال کیا۔
سیوروڈونٹسک کے گورنرکا کہنا ہے روس بڑی تعداد میں فوجیوں کو سیوروڈونٹسک بھیج رہا ہے،روس یوکرین کے مشرقی شہر پرمکمل کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کررہا ہے۔
ادھربائیڈن انتظامیہ نے یوکرین کو جدید ڈرونزکی فراہمی روک دی۔ جدید ترین ریڈارسسٹم اور نگرانی کا سامان روس کے ہاتھ لگ سکتا ہے۔ پینٹاگون کی ڈیفنس ٹیکنالوجی سکیورٹی ایڈمنسٹریشن نے تکنیکی اعتراض اٹھا دیا۔یوکرائن کو چار گرے ایم کیو ون سی ایگل ڈرون فروخت کرنے کا منصوبہ تھا۔
دوسری جانب یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل کا کہنا ہے روس نے دنیا کو قحط کے خطرے میں ڈال دیا۔ روس اجناس کی برآمدات کو بطور سیاسی ہتھیار استعمال کررہا ہے۔ روس نے یوکرین سے اجناس کی ترسیل بھی روکی ہوئی ہے۔