ایک نیوز: سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے مالی سال 2024 کی تیسری سہ ماہی (جنوری تا مارچ) کے لیے ادائیگی کے نظام کی سہ ماہی رپورٹ جاری کردی گئی، رپورٹ میں ملک کے ادائیگی کے منظر نامے کا جائزہ پیش کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سہ ماہی کے دوران مجموعی ریٹیل ادائیگیوں میں بینکوں اور الیکٹرانک منی انسٹی ٹیوشنز (ای ایم آئیز) کی جانب سے کی گئی ،ڈجیٹل ٹرانزیکشنز کا تناسب 83 فیصد تھا، جبکہ بقیہ 17 فیصد ٹرانزیکشن بینک برانچوں میں کاؤنٹر پر (او ٹی سی) کی گئیں ،بینکوں اور ای ایم آئیز نے مجموعی طور پر 844 ملین ریٹیل ادائیگیوں پر کارروائی کی جن کی مجموعی مالیت 128,470 ارب روپے رہی ان میں 47 فیصد فنڈ ٹرانسفر تھے، 33 فیصد نقد رقم نکالنے کے، 11 فیصد پی او ایس اور ای کامرس خریداری، 6 فیصد بلوں کی ادائیگی اور موبائل ٹاپ اپ کے تھے بقیہ ٹرانزیکشن میں ڈپازٹس، ٹیکس ادائیگیاں، انوائس پر ادائیگیاں اور عطیات شامل تھے ۔
جائزہ رپورٹ کے مطابق پاکستان کے نظامِ ادائیگی میں ڈجیٹل ادائیگی کے طریقے اپنانے میں مسلسل اور نمایاں پیش رفت ہو رہی ہے، سہ ماہی کے دوران پاکستان میں ڈجیٹل صارفین کی تعداد میں 8 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا، جس کے نتیجے میں 59 ملین برانچ لیس بینکنگ موبائل ایپ صارفین، 17 ملین موبائل بینکنگ ایپ صارفین، 11 ملین انٹرنیٹ بینکنگ صارفین اور 3 ملین ای ایم آئیز کے ای والٹ صارفین ہوگئے، صارفین کے پسندیدہ طریقے بدستور موبائل فون اور انٹرنیٹ بینکنگ ہیں، موبائل فون بینکنگ ٹرانزیکشن8 فیصد اضافے سے 301 ملین تک اور انٹرنیٹ بینکنگ ٹرانزیکشن 3 فیصد اضافے سے 59 ملین تک پہنچ گئیں، موبائل فون بینکنگ کے ذریعے 12 ہزار 955 ارب روپے اور انٹرنیٹ کے ذریعے 6 ہزار 467 ارب روپے منتقل ہوئے۔
پاکستان بھر میں ادائیگی کی خدمات فراہم کرنے میں ایک وسیع نیٹ ورک کی سہولت موجود ہے، جس میں 18,049 بینک برانچیں، 18,655 اے ٹی ایمز، 120,641 پی او ایس ٹرمینلز اور 648,333 برانچ لیس بینکاری ایجنٹس شامل ہیں، پاکستان کے فوری ادائیگی کے نظام راست میں 140 ملین ٹرانزیکشن کے ذریعے مجموعی مالیت 3,437 ارب روپے رہی، جو گزشتہ سہ ماہی کی نسبت حجم میں 31 فیصد اضافہ اور قدر میں 48 فیصد اضافہ ہے، آر ٹی جی ایس کے ذریعے 3 لاکھ 15 ہزار 596 ارب روپے مالیت کی مجموعی 15 لاکھ ٹرانزیکشن کا تصفیہ کیا گیا، جن میں سرکاری تمسکات کا تصفیہ، فنڈز کی منتقلی اور معاون کلیئرنگ ٹرانزیکشن شامل ہیں۔