ایک نیوز: شہدائے پاکستان کو سلام، تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی وطن کی مٹی نے پکارا، ہمارے جوانوں نے اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر لبیک کہا۔
تفصیلات کے مطابق ملتان سے تعلق رکھنے والے سپاہی قاسم مقصود انتہائی نڈر سپاہی تھے۔ جنہوں نے وطنِ عزیز کی خاطر شہادت کو گلے لگایا۔ سپاہی قاسم مقصود نے 14 مئی 2022 کو شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کےخلاف جواں مردی اور دلیری سے مقابلہ کرتے ہوئے دفاعِ وطن میں جامِ شہادت نوش کیا۔
سپاہی قاسم مقصود شہید کے سوگواران میں والد اور بہن بھائی شامل ہیں۔ شہید کے ورثاء نے اپنے احساسات بیان کرتے ہوئے کہا کہ "جب میرا بیٹا شہید ہوا تو لوگوں نے مبارک باد دی کہ آپ کا بیٹا ملک کے لیے شہید ہوا ہے"۔
شہید سپاہی کے والد کا کہناتھا کہ "سپاہی قاسم مقصود شہید کو پاکستان آرمی میں جانے کا بہت شوق تھا"۔ "مجھے فخر ہے کہ میں شہید کا والد ہوں"۔
شہید کی بہن کا کہنا تھا کہ "سپاہی قاسم مقصود شہید ہمارا سب سے چھوٹا اور لاڈلہ بھائی تھا۔ اس کی ہر ایک بات یاد آتی ہے"۔ "مجھے فخر ہے کہ میں شہید کی بہن ہوں"۔
سپاہی قاسم مقصود کے ساتھ گزارے گئے سنہری وقت کو یاد کرتے ہوئے انکے دوست نے کہا کہ "سپاہی قاسم مقصود شہید میرے بہت اچھے دوست تھے اور جب بھی وہ چھٹی پر آتے تو ہم ساتھ میں کافی وقت گزارتے تھے"۔"آخری مرتبہ جب میرا ان سے رابطہ ہوا تو مجھے یوں محسوس ہوا کہ اب جب وہ واپس آئیں گے تو پاکستان کے جھنڈے میں لپٹے ہوئے آئیں گے"۔ "ہمیں فخر ہے کہ انہوں نے پاکستان کی خاطر اپنی جان قربان کی"۔
سپاہی قاسم مقصود شہید وطنِ عزیز کے دفاع کی خاطر جان کا نذرانہ پیش کر کے آنے والی نسلوں کے مشعلِ راہ بن گئے۔