ایک نیوز: چیئرمین پی ٹی آئی کو اسلام آباد ہائیکورٹ سے فوری ریلیف نہ مل سکا،عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرکے آئندہ ہفتے جواب طلب کر لیا جبکہ سربراہ تحریک انصاف کی حکم امتناع کی درخواست پر بھی آئندہ ہفتے کے لئے نوٹس جاری کردیا۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف توشہ خانہ فوجداری کیس کی سماعت ہوئی،اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی،چیئرمین پی ٹی آئی اپنے وکلا کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل خواجہ حارث نے عدالت میں دلائل کا آغاز کر تے ہوئے کہا کہ ٹرائل کورٹ سے 8جولائی کو سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی گئی تھی،ٹرائل کورٹ نے 8جولائی کو کیس قابل سماعت ہونے کا فیصلہ سنایا،اس عدالت نے ٹرائل کورٹ کو 7دنوں میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا،اس عدالت نےٹرائل کورٹ کو 8سوالات کے جوابات دینے کا بھی کہا تھا،عدالتی حکم کےمطابق ہمارے تمام سوالات کا جواب بھی نہیں دیا گیا،تمام سوالات اہمیت کے حامل ہیں جن کا جواب آنا ضروری تھا۔
خواجہ حارث نے مزید کہا کہ ہمارا ایک اعتراض یہ بھی ہے کہ مجاز اتھارٹی کی جانب سے کمپلینٹ فائل نہیں کی گئی،عدالت نے 8 جولائی کو فیصلہ محفوظ ہونےکے 15 منٹ بعد فیصلہ سنادیا،الیکشن کمیشن کے وکیل کے دلائل کے 15 منٹ بعد ہی فیصلہ سنا دیا گیا،ٹرائل کورٹ نےپہلے 3سوالات کے جواب دیے،ٹرائل کورٹ نے باقی سوالات کے جواب نہیں دیے،ہائیکورٹ کی جانب سے7دنوں میں فیصلہ کرنےکا وقت 12 جولائی کو مکمل ہونا تھا،8جولائی کو سماعت 10جولائی تک ملتوی کرنے کی استدعا کو منظور نہیں کیا گیا۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ ٹرائل کورٹ میں آئندہ سماعت کب ہونی ہے؟
وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ ٹرائل کورٹ میں کیس کل سماعت کیلئے مقرر ہے، ہائیکورٹ کیس دوسری ٹرائل کورٹ بھیجے تو دوسری عدالت کو بھیجتی ہے، ایک جج جو اپنا مائنڈواضح کر چکا ہو اسے دوبارہ کیس نہیں بھیجا جاتا۔
توشہ خانہ کیس قابلِ سماعت قرار دینے کے عدالتی فیصلے کے خلاف درخواست پر ابتدائی سماعت مکمل ہوگئی۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
بعد ازاں عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کو حاضری لگا کر جانے کی اجازت دیدی،عدالت نے کیسز کی سماعت میں 12بجے تک وقفہ کردیا۔
سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرکے آئندہ ہفتے جواب طلب کر لیا،چیئرمین پی ٹی آئی کی حکم امتناع کی درخواست پر بھی آئندہ ہفتے کے لئے نوٹس جاری کردیا۔چیف جسٹس عامر فاروق نے محفوظ فیصلہ سنا دیا۔
یاد رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ چیلنج کررکھا ہے،ٹرائل کورٹ نے توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس قابل سماعت قرار دیا تھا۔