ایک نیوز:ناروے نے صارفین کی پرائیویسی کی خلاف ورزی پرفیس بک اورانسٹاگرام کی مالک کمپنی میٹا کو روزانہ کی بنیاد ایک لاکھ ڈالر تقریباً 10 لاکھ کورنےجرمانے کرنے کی دھمکی دیدی۔
ناروے کی ڈیٹا پروٹیکشن ایجنسی نے کہا ہے کہ فیس بک اور انسٹاگرام کی مالک کمپنی میٹا پر صارفین کی ذاتی معلومات کو ٹارگٹ اشتہارات کیلئے استعمال کرنے پر پابندی عائد کر دی جائے گی اور اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو روزانہ 100,000 ڈالر جرمانے کیا جائے گا۔
نارویجن واچ ڈاگ، Datatilsynet کا کہنا تھاکہ میٹا کمپنی صارفین کی ذاتی معلومات جیسے کہ ان کا مقام، ان کے پسند کردہ مواد اور ان کی پوسٹس مارکیٹنگ کے مقاصد کیلئے استعمال کرتی ہے ۔
ایک بیان میں ڈیٹا پروٹیکشن ایجنسی نےکہاکہ اتھارٹی کے مطابق میٹا کی پریکٹس غیر قانونی ہے اور اس لیے فیس بک اور انسٹاگرام پر رویے سے متعلق اشتہارات پر عارضی پابندی عائد کر رہی ہے،یہ پابندی 4 اگست سے شروع ہوگی اورمیٹا کو اصلاحی اقدامات کرنے کیلئے وقت دینے کیلئے تین ماہ تک جاری رہے گی۔ اگر کمپنی اس کی تعمیل کرنے میں ناکام رہتی ہے تو اسے 10 لاکھ کرونر ($100,000) یومیہ جرمانہ کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ امریکہ کی بڑی ٹیک فرموں کے کاروباری طریقوں کی پرائیویسی کے بارے میں خدشات پر پورے یورپ میں کڑی جانچ کی جا رہی ہے، اور حالیہ برسوں میں بھاری جرمانے کیے گئے ہیں۔