ایک نیوز :دریاؤں اور ڈیموں میں پانی کی زیادہ آمد سے پن بجلی کی ریکارڈ پیداوار 7ہزار 286میگاواٹ تک پہنچ گئی ۔واپڈا پن بجلی کی اوسط پیداواری لاگت3روپے 51پیسے فی یونٹ ہے۔
واپڈا اعداد و شمار کے مطابق تربیلا ہائیڈل پاور سٹیشن سے 3ہزار446 میگاواٹ ، تربیلا چوتھے پن بجلی منصوبے سے 1410 میگاواٹ، غازی بروتھا سے 1450 میگاواٹ، منگلا ہائیڈل پاور سٹیشن سے 275میگاواٹ، وارسک ہائیڈل سٹیشن سے 172 میگاواٹ اور چشمہ سے 147میگاواٹ بجلی پیدا ہوئی جبکہ دیگر چھوٹے پن بجلی گھروں سے مجموعی طور پر 386 میگاواٹ بجلی فراہم ہوئی۔
اعداد و شمار کے مطابق آئندہ دِنوں میں بہتر موسمی صورتحال، ارسا کے انڈنٹ میں اضافہ اور نیلم جہلم پن بجلی گھر کی بحالی کے بعد واپڈا پن بجلی گھروں سے بجلی کی پیداوار میں مزید اضافہ کی توقع ہے۔پن بجلی کی اوسط پیداواری لاگت 3روپے 51پیسے فی یونٹ ہے جو ملک میں دیگر ذرائع سے حاصل ہونے والی بجلی کے مقابلے میں سب سے کم ہے۔
یہی وجہ ہے کہ اِس کا بجلی کے مجموعی ٹیرف کو کم کرنے میں بھی نمایاں کردار ہے۔ اِس وقت واپڈا کے 22 بجلی گھر ہیں جن کی مجموعی پیداواری صلاحیت 9 ہزار 459 میگاواٹ ہے۔ نیشنل گرڈ میں سستی پن بجلی کے تناسب میں اضافہ کے لئے واپڈا ایک مربوط پروگرام پر عمل کر رہا ہے۔
اِس ضمن میں متعدد میگاپراجیکٹس تعمیر کئے جارہے ہیں جو 2024ء سے 2028-29ء تک مرحلہ وار مکمل ہوں گے،اِن منصوبوں کی تکمیل سے ملک میں بجلی کی پیداوار 10ہزار میگاواٹ کے اضافہ سے دو گنی ہو جائے گی۔
ترجمان واپڈاکے مطابق نیلم جہلم پراجیکٹ کی بحالی کے بعد پن بجلی کی پیداوار میں مزید اضافہ ہوگا۔ مجموعی پیداوار میں تربیلاکا حصہ 3 ہزار 446 میگاواٹ،تربیلا فور توسیعی منصوبے سے 1410 میگاواٹ اور غازی بروتھا سے 1450 میگاواٹ بجلی پیدا ہوئی ہے۔
واپڈا ترجمان کے مطابق منگلا سے275 میگاواٹ اور چشمہ سے 147پن بجلی نیشنل گرڈ کو فراہم کی گئی جبکہ واپڈا کے دیگر پن بجلی گھروں سے 386 میگاواٹ بجلی پیدا ہوئی ۔