سلیمان اعوان: دعا زہرا کیس میں اہم پیش رفت عدالت نے دعا زہرا کو دارالامان لاہور میں بھیجنے کا حکم دے دیا ہے۔
عدالت نے دعا زہرا کے بیان کی روشنی میں دارلامان بھیجنے کا حکم دیا ۔ دعا زہرا نےعدالت سے استدعا کی تھی کہ عدالت مجھے دارالامان بھیجنے کا حکم دے کیونکہ میری جان کو خطرہ ہے ۔ مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔
جس کے بعد دعا زہرہ از خود لاہور کی مقامی عدالت پہنچی اور بیان ریکارڈ کروایا کہ والدین کی جانب سے میری جان کو خطرہ ہے ۔ وہ بار بار مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ میں دارالامان جانا چاہتی ہوں۔
جس پر عدالت نے دعا زہرہ کو دارالامان بھیجنے کا حکم دے دیا۔
دعا زہرہ اس وقت لاہور کے دارلامان منتقل ہوچکی ہے۔
واضح رہے کہ میڈیکل رپورٹ کے مطابق دعا زہرہ کی عمر 15 سال ثابت ہوگئی تھی۔ جس کے بعد اس کے والد علی مہدی کاظمی نے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا اور موقف اپنایا کہ دعا زہرہ کو فوری طور پر دالامان منتقل کیا جائے۔ میری بیٹی حاملہ ہوسکتی ہے اور اس کی جان کو بھی خطرہ ہے۔ تاحال لاہور ہائیکورٹ میں کیس کی سماعت نہ ہوسکی ۔
آج دعا زہرہ حیران کن طور پر لاہور کے جوڈیشل مجسٹریٹ رضوان احمد کے روبرو پیش ہوئیں اور بیان دیا کہ مجھے دارالامان منتقل کردیا جائے۔