ایک نیوز نیوز: مریم اورنگزیب نے سابق وزیراعظم پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان چاہتے تھے کہ میں 20 سیٹیں جیت جاؤں، اگر ایسا نہ ہوا تو وہ الیکشن کمیشن کو آگ لگا دیں گے۔
وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا ہے کہ عمران خان ملک کے اندر سیاسی عدم استحکام اور خانہ جنگی چاہتے ہیں ان کا مقصد ملک کے ہر ادارے کو تباہ کرنا ہے۔عمران خان ملک کو دیوالیہ کرنا چاہتا تھا۔ معاشی سرنگیں بچھا کر پوری تیاری کر کے گئے تھے کہ ملک دیوالیہ ہو اور سری لنکا جیسے حالات پیدا ہوں۔ یہ وہ شخص ہے جو ملک میں انارکی اور خانہ جنگی چاہتا ہے اس کا ہٹلر مائنڈ سیٹ ہے۔ ہٹلر کو جانی نقصان سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے۔ پی ٹی آئی نے 2018ء میں جو 20 نشستیں جیتی تھیں جبکہ ضمنی انتخاب میں ان میں سے 15 نشستوں پر دوبارہ کامیاب ہوئی ہے۔ عمران خان چاہتے تھے کہ میں 20 سیٹیں جیت جائوں، اگر ایسا نہ ہوا تو وہ الیکشن کمیشن کو آگ لگا دیں گے۔ آئین شکنی کا فیصلہ آئے تو سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سے لے کر بینچ کے تمام معزز ججز پر اٹیک کرنا ان کی عادت ہے۔ ملک میں 3 اپریل کو آئین شکنی پر عدالتیں کھلیں۔ اس شخص نے اپنے اقتدار کو بچانے کے لئے آئینی عہدوں سے آئین شکنی کروائی۔ عمران خان جب وزیراعظم تھے تو سائفر ملنے پر جوڈیشل کمیشن کیوں نہیں بنایا؟ جس روز بیرونی سازش ہوئی اسی روز عوام کو کیوں نہیں بتایا؟ اسمبلیاں کیوں تحلیل نہیں کیں؟
مریم اورنگزیب کا مزید کہنا ہے کہ عمران خان اپنی ہر تقریر میں افواج پاکستان سمیت ہر ادارے پر حملہ آور ہوتے ہیں۔ پاکستان کے عوام نے اس شخص کو اقتدار سے باہر کیا۔ اس شخص نے پاکستان کے عوام کو بے روزگار کیا، ملکی معیشت تباہ کی، خارجہ اور داخلہ پالیسی تباہ کی اور ملکی اداروں کو کمزور کرنے کی کوشش کی۔ وزیراعظم ہائوس میں طیبہ گل کو اغواء کر کے چیئرمین نیب کو بلیک میل کیا گیا۔ نیب کے پورے ادارے کو کمپرومائز کر کے سیاسی مخالفین کے خلاف کیسز بنائے گئے۔ ایف آئی اے کے ڈی جی کو وزیراعظم ہائوس کے اندر دھمکا کر کیسز بنانے کے آرڈر دیتے رہے۔عمران خان نے فارن فنڈنگ کے ذریعے ملک میں اپنے پارٹی عہدیداروں کے اکائونٹس میں پیسے منگوا کر اربوں ڈالر کی منی لانڈرنگ کی۔
آج اسی فارن فنڈنگ کی وجہ سے ملک کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ یہ وہ شخص ہے جو چیف الیکشن کمشنر سے چور دروازے سے ملنے کی کوشش کرتا تھا۔ یہ اس چیف الیکشن کمشنر پر حملہ آور ہے جس کا تقرر اس نے خود کیا تھا۔ جس ضمنی الیکشن میں یہ ہارے، ایک درخواست انہوں نے الیکشن کمیشن میں نہیں دی۔ سپریم کورٹ اگر اس کے خلاف فیصلہ سنائے تو یہ سپریم کورٹ پر حملہ آور ہو جاتا ہے۔ آج چیف الیکشن کمشنر سے استعفیٰ مانگ رہے ہیں اور کل چیف جسٹس سے کہیں گے کہ استعفیٰ دیں۔ جو ادارہ اس کے خلاف بات کرے اس ادارے کے سربراہ کو استعفیٰ دینے کا کہتا ہے۔ جو میڈیا اس کے بارے میں بات کرے اور آئینہ دکھائے، ان کے رپورٹرز پر حملہ کرنا، سینسر شپ کرنا اور ان کے قلم پر تالہ لگانا اس کا وطیرہ رہا ہے۔ عمران خان اپنے دور میں پارلیمان کو سوال کرنے پر تالہ لگا دیتا تھا۔ ریاستی طاقت کو استعمال کر کے سیاسی مخالفین کو سیاسی انتقام کا نشانہ بناتا رہا ہے۔آج جب یہ اقتدار میں نہیں ہے تو یہ اداروں کو گالی دیتا ہے۔ جب اس کے پاس اقتدار تھا تو ڈسکہ کے الیکشن کمیشن کا عملہ غائب کر دیا گیاتھا۔ انہوں نے ڈسکہ الیکشن میں گولیاں چلائیں۔