ایک نیوز :پریذائیڈنگ افسران کی جانب سے تیار فارم 11 میں کئی طرح کی خامیاں دیکھنے میں آئیں، فافن نے سندھ بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے حوالے سے رپورٹ جاری کر دی۔
فافن کی رپورٹ کے مطابق موصول فارم 11 پر پولنگ سٹیشنز کا نام، رجسٹرڈ مرد اور خواتین ووٹرز کی الگ الگ تعداد درج نہ تھی، اس کے علاوہ پریذائیڈنگ افسران کے دستخط سمیت اہم معلومات بھی درج نہیں کی گئی تھیں، دھاندلی کے الزامات کے باوجود کراچی ڈویژن کے عبوری نتائج دو دن کے اندرموصول ہو گئے تھے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ حیدر آباد ڈویژن کے مجموعی نتائج کا ابھی بھی انتظار ہے، الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کے مطابق مجموعی انتخابی نتائج کی تیاری کیلئے 4 دن مختص کیے گئے تھے، غیر یقینی صورتحال کے باوجود ٹھٹھہ ڈویژن اور ملیر کے اضلاع میں ووٹرز کی ایک نمایاں تعداد نے ووٹ کاسٹ کیا۔
کراچی، حیدر آباد اور کیماڑی کے اضلاع میں ووٹر ٹرن آؤٹ نسبتاً کم رہا، حیدرآباد میں 40، کراچی میں ملیر کے علاوہ ٹرن آؤٹ 20 فیصد سے بھی کم رہا، انتخابات کے پہلے مرحلے کے مقابلے میں حالیہ ووٹنگ کا عمل زیادہ منظم رہا، پولنگ سٹیشنوں پر تلخ کلامی کے 14 واقعات رپورٹ ہوئے۔