ایک نیوز: کمالیہ اسسٹنٹ کمشنر چوہدری غلام مصطفیٰ جٹ نے بڑی کارروائی کرتےہوئے جعلی کھاد بنانے والی فیکٹری پر چھاپہ مارا اور 30 لاکھ سے زائد مالیت کی جعلی کھاد کو پکڑا۔
رپورٹ کے مطابق کمالیہ اسسٹنٹ کمشنر چوہدری غلام مصطفیٰ جٹ نے جعلی کھاد بنانے والی فیکٹری پر چھاپہ مارا ، کمالیہ ایس ایچ او تھانہ بھسی سمیت پولیس کی بھاری نفری اسسٹنٹ کمشنر کے ہمراہ تھی ۔ کمالیہ اسسٹنٹ کمشنر نے موقع پر پہنچ کر محکمہ زراعت کی ٹیموں کو بھی خود آگاہ کیا ۔ چھاپہ کے دوران 30 لاکھ روپے سے زائد مالیت کی جعلی کھاد پکڑی گئی جبکہ ایک ملزم کو موقع سے گرفتار کر لیا گیا۔
اسسٹنٹ کمشنر چوہدری غلام مصطفیٰ جٹ کا کہنا ہے کہ ڈی اے پی کی مشینیں لگا کر جعلی کھاد بنائی جا رہی تھی۔ فیکٹری سے 250 ڈی اے پی جعلی کھاد ، 50 کیمیکل کی کین برآمد ہو ئی ہیں۔ جعلی کھاد بنانے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں ۔ جعلی کھاد بنا کر کسانوں کا استحصال کیا جا رہا تھا ۔ ملزمان کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی ۔
دنیاپور میں بھی جعلی کھاد بنانے والی فیکٹری پکڑی گئی تھی جہاں سے دس ہزار لیٹر کیمیکل برآمد کیا گیا تھا اور مالک کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔ دنیاپور کے تھانہ صدر کے علاقہ ٹبی لعل شاہ میں سپیشل برانچ کی اطلاع پر اسسٹنٹ کمشنر زوہیب احمد انجم نے محکمہ زراعت کی ٹیم کے ہمراہ چھاپہ مار کر جعلی کھاد بنانے والی فیکٹری پکڑ لی اور فیکٹری سے کھاد کی تیاری میں استعمال ہونے والا دس ہزار لیٹر کیمیکل برآمد کیا تھا۔
اسسٹنٹ کمشنر نے مبینہ جعلی کھاد فیکٹری سیل کرکے مقدمے کے اندراج کی کارروائی کی تو معلوم ہوا ہے کہ جعلی کھاد فیکٹری کا مالک بھی گرفتار کرلیا گیا ہے بتایا جاتا ہے کہ ملزمان جعلی کھاد فیکٹری میں کیمکل سے پلاسٹک کے بھرے کینوں میں مختلف تیزابی کھادوں کے لیبل لگا کر فروخت کرتے تھے ۔