ایک نیوز: چائے پینے کے 5زبردست فائدے ، چائے ککو اگر دنیا کا سب سے مشہور اور سب سے زیادہ استعمال ہونے والا مشروب کہا جائے تو مبالغہ نہ ہوگا۔ بہترین کی حامل چائے کو تمام عمر کے افراد پسند کرتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق صبح کے وقت کالی یا سبز چائے کے استعمال سے آپ نہ صرف بہت سی بیماریوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں بلکہ آپ خود کو چاق و چوبند بھی محسوس کرتے ہیں،اسی لئے صبح کے وقت چائے کو اپنے ناشتے کا حصہ ضرور بنانا چاہئیے۔
کینسر کے خطرات میں کمی:
بغیر دودھ کی چائے باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنے سے کینسر کے خطرات میں نمایاں حد تک کمی آتی ہے، بغیر دودھ کی چائے کو کالی چائے بھی کہا جاتا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق سیاہ چائے کے باقاعدہ استعمال سے کینسر کی سب سے عام اقسام کا خطرہ کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
سیاہ چائے میں پائے جانے والے مرکبات اور اینٹی آکسیڈنٹس اس جان لیوا بیماری کے خطرے میں کمی لانے کے لیے مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ ہارورڈ میڈیکل اسکول کی نیوٹریشنل اور لائف اسٹائل سائیکاٹری ڈائریکٹر کے مطابق سیاہ چائے کے استعمال سے پھیپھڑوں اور بریسٹ کینسر کے خطرات میں کمی آتی ہے۔
کینسر کے خلاف بہترین طبی فوائد حاصل کرنے کے لیے آئس ٹی کے بجائے گرم چائے استعمال کرنی چاہیئے، کیوں کہ گرم چائے زیادہ مفید ثابت ہوتی ہے۔
خلیات کی حفاظت:
عام طور پراینٹی آکسیڈنٹس کو صحت کا محافظ کہا جاتا ہےکیونکہ یہ فری ریڈیکلز کی وجہ سے جسم کے سیلز کو پہنچنے والے نقصان کو کم کرتے ہیں، جس کی وجہ سے انسانی جسم دائمی بیماریوں سے محفوظ رہتا ہے۔
چائے میں پولی فینولز نامی اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں جو مجموعی صحت کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ اینٹی آکسیڈنٹس بلڈ شوگر لیولز کو بھی کم کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
دانتوں کی مضبوطی میں اضافہ:
طبی تحقیق کے مطابق چائے میں جراثیم کش مرکبات پائے جاتے ہیں جو منہ میں کیوٹی کا باعث بننے والے بیکٹیریا کی افزائش کو روکتے ہیں۔ اگر چائے کو باقاعدگی کے ساتھ متوازن مقدار میں استعمال کیا جائے تو کیویٹیز کی شدت کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
خیال رہے کہ چائے کو پینے کے بعد دانتوں کو صاف ضرور کرنا چاہئیے جبھی دانت مضبوط رہ سکیں گے۔
دل کی صحت میں بہتری:
چائے میں فلیوو نائڈز نامی اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں جو دل کی صحت کے لیے مفید سمجھے جاتے ہیں، چائے کے علاوہ یہ فلیوو نائڈز سبزیوں، پھلوں، اور ڈارک چاکلیٹ میں بھی پائے جاتے ہیں۔
ان اینٹی آکسیڈنٹس کو باقاعدگی کے ساتھ ہر روز استعمال کرنے سے دل کی بیماریوں، ہائی بلڈ پریشر، موٹاپے، اور ہائی کولیسٹرول لیولز کے خطرات کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
طبی تحقیق کے مطابق بارہ ہفتوں تک چائے کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنے سے بلڈ شوگر لیولز میں چھتیس فیصد تک کمی واقع ہوئی۔ اس کے علاوہ ایک اور طبی تحقیق کے مطابق ہر روز چائے استعمال کرنے سے دل کی بیماریوں کے خطرات میں گیارہ فیصد تک کمی آئی۔
میٹابولزم کی رفتار میں بہتری:
چائے میں موجود کیفین میٹابولزم کے پراسس کو تیز کرنے کے لیے مفید سمجھی جاتی ہے اور یہ چربی کم کرنے میں بھی مددگار ہے۔ چائے کی مدد سے ہر روز سو کیلوریز کم کی جا سکتی ہیں۔ تاہم طبی ماہرین کے مطابق کیفین کو زیادہ مقدار میں استعمال کرنا نقصان دہ چابت ہو سکتا ہے۔ اس لیے کیفین کو تین سے چار سو ملی گرام تک استعمال کرنا چاہیئے۔