ایک نیوز: خیبر پختونخوا اسمبلی کی تحلیل کے بعد نگران وزیراعلیٰ کے تقرر کے لیے آئینی عمل شروع ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق گورنرخیبرپختونخوا غلام علی نے وزیر اعلیٰ محمود خان اور اپوزیشن لیڈر اکرم خان درانی کو مشاورت کے ذریعے نگراں وزیراعلیٰ کےلیے ایک متفقہ نام تجویز کرنے کی ہدایت کی ہے۔
نگران وزیراعلیٰ کے لیے اپوزیشن لیڈر اور وزیراعلیٰ محمود خان تین تین نام دیں گے اگر تین دنوں میں دونوں کے درمیان کسی ایک نام پر اتفاق رائے پیدا نہ ہوا تو وزیراعلیٰ کے انتخاب کا معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے پاس چلا جائے گا۔
اسپیکر صوبائی اسمبلی 6 ممبران پر مشتمل پارلیمانی پارٹی تشکیل دیں گے جب کہ کمیٹی میں حکومت اور حزبِ اختلاف کے تین تین ممبران ہوں گے۔
پارلیمانی کمیٹی تین دن میں نگران وزیراعلیٰ کا فیصلہ کرے گی اگر کمیٹی تین دن کے اندر نگران وزیراعلیٰ کے لیے کسی ایک نام پر متفق نہ ہوئے تو معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس جائے گا۔
جس کے بعد الیکشن کمیشن تجویز کردہ ناموں میں سے کسی ایک نام کا انتخاب کرکے اس کا بحیثیت نگران وزیراعلیٰ اعلان کرے گا اور نگران وزیر اعلیٰ نئے وزیر اعلیٰ کے انتخاب تک ذمہ داریاں انجام دیں گے۔
اس سے قبل 2018 میں بھی خیبرپختونخوا میں اس وقت کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان نگران وزیراعلیٰ کے لیے کسی ایک نام پر اتفاق نہیں ہوا تھا جس کے بعد الیکشن کمیشن نے جسٹس ریٹائرڈ دوست محمد کو نگران وزیراعلیٰ مقرر کیا تھا۔