ایک نیوز : ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ بلدیاتی الیکشن میں کراچی کے 5 فیصد لوگ بھی باہر نہیں نکلے، پولیس کے لگائے ٹھپوں نے ووٹر ٹرن آؤٹ کو شکست دی۔
پی آئی بی کے ایم سی گراؤنڈ میں ایم کیو ایم کے جنرل ورکرز اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ آج فیصلہ کن موقع پر پہلے سے زیادہ متحدہ منظم ایم کیو ایم ایک نئے اور تازہ سفر کا آغاز کر رہی ہے، ہم نےجب فیصلہ کیا کہ انتخابات سے دستبردار ہوں تو قوم ووٹ دینے کے حق سے دستبردار ہوئی، یہ ایوان ہے اب یہی سڑکوں سے کراچی کو چلائیں گے، ہم چلائیں گے۔
سربراہ ایم کیو ایم نے کہا کہ جو جیتے ہیں وہ شرمندہ ہیں تاریخ ان کو مجرم قرار دے گی، تعصب یہ نہیں کہ ظلم کے خلاف قوم کا ساتھ دیا جائے۔ ایم کیو ایم نے نا کبھی تاریخ میں ظلم کیا نا کرنے والوں کا ساتھ دیا، مصطفی کمال نے آپ کو بتایا کہ سندھ حکومت نے اپنی غلطی مانی۔ سندھ حکومت نے 53 سیٹوں کو تسلیم کیا، اب میرا سوال جماعتیوں اور پی ٹی آئی سے ہے کہ آپ عدالت میں غلط حلقہ بندیوں کے خلاف گئے تو آج کیوں آپ نے انتخابات میں حصہ لیا۔
خالد مقبول صدیقی کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے حقوق کے نعرے جماعت اسلامی کو غیر شرعی لگتے تھے آج انہی نعروں کو انہوں نے گود لے لیا، ہم تو پچھلی دفعہ ہونے والی مردم شماری کے خلاف بھی عدالتوں میں گئے تھے، مردم شماری کے نتائج نے ہمارے اندیشوں کو صحیح ثابت کیا، آج تک ان عدالتوں نے ایک دن بھی ہمارا کیس نہیں سنا۔
سربراہ ایم کیو ایم خالد مقبول صدیقی نے کہا پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ یہ منظور کروایا کہ گزشتہ مردم شماری دھاندلی شدہ تھی، آج ہماری جدوجہد کے نتیجے میں پانچ سال قبل ہی نئی مردم شماری ہو رہی ہے، ہمارا نعرہ پاکستان کی بقا و سلامتی کا ہے کہ پاکستان بنایا تھا پاکستان بچائیں گے، یہ لاڈلوں کا کلب ہے جو الیکشن جیتا ہے، ہم کبھی لاڈلے نہیں بنے۔