ویب ڈیسک: فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت کی خلاف ورزی کے قانونی نتائج کی عالمی عدالت میں سماعت شروع ہوگی۔
تفصیلات کےمطابق نیدرلینڈزکےشہرہیگ میں واقع اقوام متحدہ کی عالمی عدالت انصاف میں اس کےبارےمیں سماعت6دن تک جاری رہےگی، جبکہ قانونی بحث میں 50 سے زائد ملکوں کے نمائندے بھی حصہ لیں گے۔
2022 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے عالمی عدالت انصاف سے2 اہم سوالات پر رائے طلب کی تھی۔ پہلا سوال یہ تھا کہ عدالت اسرائیل کی جانب سے فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت کی خلاف ورزی کے قانونی نتائج کا تجزیہ کرے، جس میں1967 سے جاری قبضہ، غیرقانونی بستیوں کی تعمیر، فلسطینی علاقوں میں آبادکاری اور مقبوضہ بیت المقدس میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے سے متعلق اسرائیلی اقدامات جیسے معاملات بھی شامل ہیں۔
دوسرا سوال یہ تھا کہ اقوام متحدہ اور دیگر ممالک کی نظر میں فلسطین پر اسرائیلی قبضے کی قانونی حیثیت اور اس کے نتائج کیا ہوسکتے ہیں۔ عدالت ان دونوں سوالات پر اپنا فیصلہ ممکنہ طور پر رواں برس کے آخر تک سنائے گی۔
آج اس مقدمہ میں فلسطینی نمائندے خصوصاً وزیر خارجہ ریاض المالکی فلسطین پر ناجائز اسرائیلی قبضے سے متعلق اپنا مؤقف پیش کریں گے۔