ایک نیوز :اسلام آباد ہائی کورٹ نے این اے 46,47,48 تینوں حلقوں کے کامیابی کے نوٹیفیکیشن معطل کر دیئے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے لیگی امیدوار طارق فضل چودھری، انجم عقیل اور آئی پی پی کے امیدوار راجہ خرم نواز کی کامیابی کے نوٹیفکیشنز معطل کر دیئے۔ہائیکورٹ نے اسلام آباد کے حلقوں کے انتخابی نتائج کے خلاف شعیب شاہین، علی بخاری و دیگر کی انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت کی۔
درخواست گزار پی ٹی آئی کے آزاد امیدوار شعیب شاہین نے دلائل دیے کہ الیکشن کی رات 12 بجے تک میرے پاس 380 فارم 45 آئے تھے، میں آر او کے دفتر گیا تو میرے فارم طارق فضل چوہدری کے کھاتے میں ڈال رہے تھے اور ان کے میرے کھاتے میں، بمشکل ریٹرننگ افسر کے پاس پہنچا اور کہا کہ اگر غلطی ہے تو اسے درست کر لیں، ریٹرننگ افسر نے دبے لفظوں میں مجھے کہا کہ یہاں سے چلے جاؤ ورنہ نکال دینگے، فارم 45 پر ریٹرننگ افسر کے دستخط موجود ہیں، الیکشن نتائج کے بعد دو فارم 47 جاری کردئیے گئے تھے، عثمان اشرف حلقہ این اے 47 کے آر او تھے۔
ہائیکورٹ نے تمام درخواستوں کی سماعت کے بعد حلقہ این اے 46 سے مسلم لیگ ن کے انجم عقیل، این اے 47 سے لیگی امیدوار طارق فضل چوہدری اور این اے 48 سے آئی پی پی کے امیدوار راجہ خرم نواز کی کامیابی کے نوٹیفکیشنز معطل کر دیے۔
وفاقی دارالحکومت سے طارق فضل چودھری کے کامیاب قرار دیئے جانے کا نوٹیفکیشن اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیاگیا تھا۔پی ٹی آئی کے اسلام آباد سے آزاد امیدوار شعیب شاہین نے الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن چیلنج کیاتھا۔
درخواست میں ڈی آر او، آر او، الیکشن کمیشن اور طارق فضل چوہدری کو فریق بنایا گیا۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ 11 فروری کا نوٹیفکیشن اور فارم 47 کی کارروائی غیر قانونی قرار دیکر کالعدم قرار دی جائے، الیکشن کمیشن کو حکم دیں کہ فارم 45 کے تناظر میں امیدواروں کی موجودگی میں گنتی کروائیں۔واضح رہے کہ 8 فروری کے عام انتخابات میں مسلم لیگ ن کے طارق فضل چوہدری نے پی ٹی آئی حمایت یافتہ امیدوار شعیب شاہین کو شکست دی تھی۔