ایک نیوز: ہونڈا کمپنی کی جانب سے گاڑیوں کی قیمتوں میں تیسری بار اضافے کا اعلان کیا گیا ہے۔ یہ اضافہ ساڑھے 5 لاکھ روپے تک کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ہونڈا اٹلس کارز لمیٹڈ (ایچ اے سی ایل) نے کاروں کی قیمتوں میں 2 لاکھ 60 ہزار روپے سے 5 لاکھ 50 ہزار روپے تک کا اضافہ کر دیا جبکہ پاک سوزوکی موٹر کمپنی لمیٹڈ (پی ایس ایم سی ایل) نے پلانٹ بند کرنے کی مدت میں مزید 2 دن کا اضافہ کردیا۔
رپورٹ کے مطابق رواں برس ہونڈا اٹلس نے تیسری بار قیمتوں میں اضافہ کر دیا، جس کے بعد ہونڈا سوک 1.5 ایل ٹربو، اوریل 1.5 ایل اور سوک آر ایس 1.5 ایل ٹربو کی نئی قیمتیں بڑھا کر 77 لاکھ 79 ہزار روپے، 80 لاکھ 99 ہزار روپے اور 91 لاکھ 99 ہزار کر دی گئی ہیں جو کہ 4 لاکھ 80 ہزار سے 5 لاکھ 50 ہزار روپے کا اضافہ ہے۔
اسی طرح سٹی 1.3 ایم ٹی، 1.2 سی وی ٹی، 1.5 وی وی ٹی، 1.5 ایسپائر ایم ٹی اور ایسپائر سی وی ٹی کی قیمتوں میں 2 لاکھ 50 ہزار سے 3 لاکھ روپے تک کا اضافہ کر دیا گیا ہے جس کے بعد ان کی نئی قیمتیں بالترتیب 45 لاکھ 79 ہزار، 47 لاکھ 29 ہزار، 50 لاکھ 19 ہزار، 52 لاکھ 29 ہزار اور 54 لاکھ 19 ہزار روپے ہو گئی ہیں۔
ہونڈا بی آر۔وی 1.5 سی وی ٹی 5، ایچ آر-وی وی ٹی آئی اور ایچ آر- وی ٹی آئی ایس کی قیمتوں میں بھی اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد ان کی نئی قیمتیں 59 لاکھ 49 ہزار، 71 لاکھ 99 ہزار، 73 لاکھ 99 ہزار ہو گئی ہیں، ان گاڑیوں کی قیمتوں میں 3 لاکھ سے 4 لاکھ روپے تک کا اضافہ کیا گیا ہے، ہونڈا نے اس کی وجہ کرنسی کی قدر میں کمی، کاروبار میں غیر یقینی کی صورتحال اور سیلز ٹیکس میں اضافے کو قرار دیا ہے۔
پاک سوزوکی نے پارٹس کی قلت کی وجہ سے اپنے پلانٹ کی بندش میں 20 سے 21 فروری تک اضافہ کر دیا ہے، تاہم موٹرسائیکل پلانٹ فعال رہے گا۔ رپورٹ کے مطابق موٹرسائیکل اسمبلرز نے بھی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کر دیا جبکہ سریے کی قیمتیں بڑھنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
پاکستان میں موٹرسائیکل کے دوسرے بڑے پلانٹ یونائیٹڈ آٹو انڈسٹریز نے 70 سی سی سے 125 سی سی موٹرسائیکلوں کی قیمتوں میں 16 فروری سے 9 ہزار سے 11 ہزار روپے کا اضافہ کر دیا ہے جس کی وجہ سیلز ٹیکس میں اضافہ، خام مال کی بڑھتی قیمتیں اور شرح تبادلہ میں غیر یقینی کی صورت حال کو قرار دیا ہے۔ روڈ پرنس نے بھی انہی وجوہات کی بنا پر موٹرسائیکل اور رکشہ کی قیمتوں میں 9 ہزار سے 30 ہزار روپے تک کا اضافہ کیا ہے۔
مریلی اسٹیلز لمیٹڈ نے گیس نرخوں اور سیلز ٹیکس میں اضافے کی وجہ سے 10-9.5 ایم ایم سے 12 ایم ایم اور 16 ایم ایم سے اوپر کے سریے کی فی ٹن قیمت بڑھا کر 3 لاکھ 7 ہزار 500 اور 3 لاکھ 5 ہزار 500 روپے کر دی گئی ہے جو اس سے قبل 3 لاکھ 3 ہزار 500 روپے اور 3 لاکھ ایک ہزار 500 روپے تک دستیاب تھا، اس کی وجہ بتایا ہے۔
فیضان اسٹیل کا تیار کردہ 12-10 ایم ایم کا سریہ 3 لاکھ 6 ہزار 500 روپے اور 25-16 ایم ایم کے سریے قیمت 3 لاکھ 4 ہزار 500 روپے کر دی ہے۔ گاڑیوں کی فراہمی کی غیر واضح صورتحال کے درمیان ہونڈا اٹلس کارز لمیٹڈ نے فروری کے اوائل میں 2 ہفتوں سے بھی کم عرصے میں مختلف ماڈلز کی گاڑیوں کی قیمتوں میں 2 لاکھ 60 ہزار سے 5 لاکھ 50 ہزار وپے تک کا بڑا اضافہ کر دیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق اس سے 12 روز قبل بھی ہونڈا اٹلس کارز لمیٹڈ نے روپے کی قدر میں کمی، غیر واضح، غیر مستحکم معاشی حالات اور مہنگائی کو جواز بناتے ہوئے گاڑیوں کی قیمتوں میں 3 لاکھ سے 5 لاکھ 50 ہزار روپے تک کا اضافہ کیا تھا۔