ویب ڈیسک :تحریک انصاف کے مرکزی رہنما عثمان ڈار نے کہا کہ میری والدہ عمر عطا بندیال سے انصاف مانگتی رہیں لیکن انہیں انصاف نہیں ملا، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ صاحب آج آپ اس عہدے پر ہیں اور میری ماں آپ سے انصاف مانگ رہی ہیں، میں امید کرتا ہوں کہ آپ میری ماں، میرے گھر کی عورتوں کو انصاف دلائیں گے۔
کچہری چوک میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے عثمان ڈار نے کہا کہ ہمیں دوبارہ سے ہراساں کیا جارہا ہے ہمیں فون کالز آرہی ہیں ہمیں کالز کرکے کہا جارہا ہے کہ ہم آپ پر زمین تنگ کردیں گے ،آپ کے بچے اٹھا لیں گے۔ ان کا کہناتھا کہ میں نو مئی کو جو ہوا میں سیالکوٹ میں نہیں تھا ،انہوں نے کس طرح میری والدہ کے بالوں سے پکڑ زمین پر گھسیٹا ۔
آج میں سیالکوٹ میں ہوں میں ڈی پی او کو چیلنج کرتا ہوں آؤ مجھے پکڑ لو آدھی رات کو نہ آیا کرودن کی روشنی میں آیا کرو۔خواجہ صاحب اب الیکشن سے بھاگنا نہیں جیت حق اور سچ کی ہوگی ۔
اس سے قبل عثمان ڈار کی والدہ نے کہا کہ نو مئی کو میرے ساتھ ظلم کیا گیا، میرے گھر کی چادر اور چاردیواری کا تقدس پا مال کیا گیا،میرے گھر سے زیور اور پیسہ چوری کیا گیا، میں سیشن کورٹ سے انصاف لینے آئی ہوں، مائیں سب کی سانجھی ہوتی ہیں میں سپریم کورٹ کو انصاف کے لئے خط لکھوں گی ۔گزشتہ رات پولیس نے گھرمیں داخل ہو کر میرے کپڑے پھاڑے ، میں خواجہ آصف کو چیلنج کرتی ہوں مجھے عدالت میں گرفتار کرے ۔ نومئی کو میرے خاندان کے ساتھ بربریت کی گئی، میرے گھر کی دیواروں کے علاوہ کچھ نہیں بچہ تھا گزشتہ رات میرے گھر میں خواتین کے علاوہ کوئی مرد موجود نہیں تھا۔ پولیس میرے گھر میں وارنٹ گرفتاری کے بغیر گھسی۔