ایک نیوز: فاروق ایچ نائیک نے ایک بیان میں کہا ہے کہ الیکشن ہوں گے تو معلوم ہوگا کہ کون سا آر او اور ڈی آر او کس سیاسی جماعت کی طرف تھا۔
فاروق ایچ نائیک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ 8 فروری کو الیکشن ہونگے تو یہ ملک، جمہوریت، عوام اور تمام سیاسی جماعتوں کے لیے اچھا ہے۔ تاہم انہیں لگتا ہے کہ مخلوط حکومت بنے گی اور وہ حکومت کس کی ہوگی یہ وقت بتائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ووٹر ووٹس دیں گے۔ ڈبے کھولیں گے تو معلوم ہوگا کہ کس پارٹی کو زیادہ ووٹس ملے ہیں اور سیٹس زیادہ لی ہیں۔ جن کی نیشنل اسمبلی میں زیادہ سیٹس ہونگی انکا وزیراعظم ہوگا۔ اگر اگلا وزیراعظم ملک کی بقاء، جمہوریت اور عوام کے لیے کام کرے گا تو کوئی اسکو ہاتھ نہیں لگا سکتا۔
انہوں نے بتایا کہ ایک ہوتی ہے پری پول رگنگ اور ایک ہوتی ہے پول رگنگ۔ ابھی تک صرف پی ٹی آئی کا مقدمہ الیکشن کمیشن میں زیر سماعت ہے۔ دیگر تمام سیاسی جماعتیں اپنے امیدوار میدان میں لے آئی ہیں۔
پولنگ ہوگی تو معلوم ہوگا کون سا آر آور ڈی آر و کس سیاسی جماعت کی طرف ہے۔ اگر صاف اور شفاف انتخابات ہوگئے تو الیکشن کمیشن کی بہت بڑی کامیابی ہوگی۔ ہر آدمی کا قانونی، آئینی اور انفرادی حق ہے کہ وہ کسی بھی سیاسی جماعت کو چھوڑ کر اور سیاسی جماعت میں جائیں۔
تاہم انہوں ںے لطیف کھوسہ کی پیپلزپارٹی چھوڑ کر پی ٹی آئی میں جانے پر کسی مؤقف دینے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ کیا وجوہات ہیں وہ کھوسہ صاحب سے پوچھیں میں کچھ نہیں کہنا چاہتا۔