ایک نیوز نیوز: مس فرانس بننے والیامبیو مس گواڈیلوپ کاکہنا تھا کہ ایسا لگ رہا ہے کہ سابق ٹائٹل ہولڈر ڈیان لیر سے چاندی اور نیلے رنگ کا تاج پہن کر میں دن کا خواب دیکھ رہی ہوں۔
تفصیلات کے مطابق مقابلے کے دوران، امبیو نے کینسر میں مبتلا خواتین کا دفاع کیا، اور قطر 2022 ورلڈ کپ کے فائنل میں اتوار کے روز ارجنٹائن کے خلاف میچ سے پہلے فرانس کی قومی فٹ بال ٹیم کی حوصلہ افزائی کی۔ انہوں نے اپنی تقریر کا اختتام جملے "Allez les Bleus!" کے ساتھ کیا۔ اس جملہ کا مرغوں کو خوش کرنے کے طور پر استعمال معروف ہے۔اس سال کے مقابلے میں مقابلہ کرنے والوں کے لیے اہلیت کی شرائط میں نرمی دیکھنے میں آئی۔ اس سے قبل مقابلے کے شرکا کیلئے یہ ضروری تھا کہ ان کی عمریں 18 سے 24 سال کے درمیان ہوں۔ ان کی اونچائی 1.70 میٹر سے کم نہ ہو، اور وہ بچوں کے بغیر ہوں۔
نئی شرائط کے مطابق 18 سال یا اس سے زائد عمر کی کوئی بھی فرانسیسی خاتون فہرست کی لمبائی یا خاندانی حیثیت سے متعلق کسی شرط کے بغیر مقابلے میں حصہ لے سکتی ہے۔ مقابلے کی تاریخ میں پہلی بار جسم پر ٹیٹو بنوانے کی بھی اجازت ہے۔مس فرانس آرگنائزنگ باڈی کی سربراہ الیکسیا لاروشے جوبرٹ کے مطابق اس سال سول رجسٹریوں میں بطور خواتین رجسٹرڈ ٹرانس جینڈر خواتین کو بھی مقابلہ میں شرکت کی اجازت تھی۔غیر معمولی طور پر خوبصورت شام میں مختلف کپڑوں میں ٹیلنٹ اور پرفارمنس کے مظاہرے کو بھی مقابلے کا حصہ بنایا گیا۔ مقابلہ میں شام کے کپڑے اور ساحلی لباس میں بھی پرفارمنس دکھانا شامل تھا۔