سدھیرچودھری: سویا بین کی قلت کے باعث پولٹری فیڈ ملیں بند ہونا شروع ہو گئیں جبکہ ہیچریز سے چوزے کی پیداوار بھی متاثر ہونے لگی۔اس کے علاوہ برائلر گوشت کی قیمت بھی سوا چار سو روپے فی کلو کراس کر گئی۔
تفصیلات کے مطابق مقامی پولٹری فارمرز نے بیرون ملک سے سویا بین کو درآمد کیا تاکہ مرغی کی خوراک کی تیاری میں استعمال کی جا سکے تاہم جب کنٹینرز کراچی پورٹ پر پہنچ گئے تو حکومت نے کینٹینرز کلیئر کرنے سے انکار کر دیا۔
پولٹری فارمرز کا کہنا ہے کہ مرغی خوراک کا تھیلا 8 ماہ کے دوران تین ہزار پانچ سو روپے سے بڑھ کر 6700 روپے کی بلند ترین قیمت پر پہنچ چکا ہے۔ اس کے علاوہ چوزہ کوئی مفت لینے کے لئے تیار نہیں ہے جس کے باعث ہیچری سے پیدوار گزشتہ سال سے 30 فی صد کم ہو گئی۔ اسی طرح پولٹری کی دوائیوں کی فروخت بھی 40 سے 50 فی صد تک رہ گئی ہے۔
پولٹری فارمرز نے خبردار کیا ہے کہ اگردرآمد کی گئی سویا بین کو ریلیز نہ کیا گیا تو چند ہفتوں کے دوران مزید فیڈ ملیں بند ہوجائیں گی۔ مرغی کی قیمت بھی 500 سے 600 روپے کلو ہو جائے گی جبکہ ہزاروں مزدور بے روزگار اور سرمایہ کاری متاثر ہو گی۔