ایک نیوز :بھارتی راجیہ سبھا کے موجودہ اراکین پارلیمنٹ میں سے 12 فیصد اراکین پارلیمنٹ ارب پتی ہیں اور ان میں سب سے زیادہ کا تعلق آندھرا پردیش اور تلنگانہ سے ہے جبکہ 75 ارکان پارلیمنٹ قتل ، زنا سمیت سنگین جرائم میں ملوث ہیں ۔
ایسو سی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمس (اے ڈی آر) کی رپورٹ کے مطابق آندھرا پردیش کے 11 راجیہ سبھا اراکین میں سے 5 ارب پتی ہیں۔ آندھرا پردیش ریاست سے تعلق رکھنے والے مجموعی اراکین پارلیمنٹ کی یہ تعداد 45 فیصد ہے۔ اسی طرح تلنگانہ کے 7 میں سے 3، مہاراشٹر کے 19 میں سے 3، دہلی کے 3 میں سے 1، پنجاب کے 7 میں سے 2، ہریانہ کے 5 میں سے 1 اور مدھیہ پردیش کے 11 میں سے 2 راجیہ سبھا اراکین نے اپنی ملکیت 100 کروڑ روپے سے زیادہ بتائی ہے۔
اس رپورٹ میں مزید حیران کرنے والے اعداد و شمار پیش کیے گئے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تلنگانہ کے سبھی سات راجیہ سبھا اراکین کی ملکیت کو جوڑا جائے تو یہ 5596 کروڑ روپےبنتی ہے۔ اسی طرح آندھرا پردیش کے سبھی 11 راجیہ سبھا اراکین کی ملکیت ملائیں تو 3823 کروڑ روپے بنتی ہے۔ اتر پردیش کے 30 اراکین راجیہ سبھا کی مجموعی ملکیت 1941 کروڑ روپے ہوتی ہے، جو کہ آندھرا پردیش اور تلنگانہ کے اراکین راجیہ سبھا کے مقابلے میں تعداد میں تو بہت زیادہ ہےلیکن ملکیت میں بہت کم ہے۔
اے ڈی آر کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ راجیہ سبھا کے موجودہ 225 اراکین میں سے 75 نے ان کے خلاف مجرمانہ معاملوں کا تذکرہ کیا ہے۔ 41 نے سنگین جرائم کے معاملے اور 2 نےقتل سے متعلق معاملے کی بھی جانکاری شیئر کی ہے۔ 4راجیہ سبھا اراکین نے ان کیخلاف درج خواتین سے متعلق جرائم کا تذکرہ اپنے حلف نامے میں کیا ہے۔ بی جے پی کے 85 میں سے 23، کانگریس کے 30 میں سے 12، ترنمول کانگریس کے 13 میں سے 4، آر جے ڈی کے 6 میں سے 5، مارکسوادی کمیونسٹ پارٹی کے 5 میں سے 4، عآپ کے 10 میں سے 3، وائی ایس آر سی پی کے 9 میں سے 3 اور این سی پی کے 3 میں سے 2 اراکین راجیہ سبھا نے اپنے حلف نامے میں ان کے خلاف درج مجرمانہ معاملوں کا تذکرہ کیا ہے۔