ایک نیوز: سابق وزیر داخلہ اورعوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ ملک میں الیکشن کب ہوں گے، کیسے ہوں گے یہ ایک اہم سوال ہے، آئین واضع حکم دیتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کی صورت میں 90 روز میں انتخابات کروانے ہونگے۔
سابق وزیر داخلہ اورعوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹویٹر پر کہا ہے کہ ملک میں الیکشن کب اور کیسے ہوں گے یہ ایک اہم سوال ہے، آئین واضح حکم دیتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کی صورت میں 90روز میں انتخابات کروانے ہونگے۔ سپریم کورٹ بار کونسل کی الیکشن کی بابت اپیل سپریم کورٹ میں انتہائی اہم ہے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کہہ چکا ہے سپریم کورٹ جو فیصلہ کرے گی اس پر عمل کریں گے، اسمبلیوں کی نشستیں بڑھانے کے لیے آئینی ترمیم ناگزیر ہے۔ الیکشن کمیشن کو معلوم ہے آئینی ترمیم کے بغیر نشستوں کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا ترامیم الیکشن ایکٹ میں کی گئی ہیں، آئین اپنی جگہ موجود ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آخری 15دنوں میں شہباز حکومت نے تمام قانون عوام کے مفاد کے لئے نہیں بلکہ اپنی ذات کے لئے بنائے، موجودہ سیاسی حالات میں ایسا معلوم ہوتا ہے کہ چیف جسٹس اپنے آخری دنوں میں کافی اہم فیصلے کر کے جائیں گے، 11مارچ کی رات 12بجے آدھی سینٹ خالی ہو جائے گی، اُس سے پہلے الیکشن کروانا ضروری ہو جائے گا، الیکشن اس سے لیٹ ہوئے تو آئینی بحران پیدا ہو جائے گا۔ سی سی آئی کی میٹنگ میں دو صوبوں کے نگران وزرائے اعلی نےووٹ ڈالا جس نے سی سی آئی کے میٹنگ کے فیصلے پر آئینی سوالات پیدا کر دیئے۔