ایک نیوز: تاخیر سے لانچنگ کے باوجود روسی خلائی جہاز لونا بھارت کے چندریان سے پہلے چاند پر لینڈ کرے گا۔ روسی خلائی ماہرین کے مطابق لونا 21 اگست کو چاند پر اتر جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق چاند کی جانب جانے والا روس کا خلائی جہاز لونا۔25 چاند کے مدار میں داخل ہو گیا ہے اور اس کے گرد چکر لگا رہا ہے۔ پروگرام کے مطابق اس کے ذریعے بھیجی جانے والی چاند گاڑی 21 اگست کو چاند کے جنوبی قطبی علاقے میں اترے گی۔
یاد رہے کہ بھارت کے چندریان۔3 کی لانچنگ 14 جولائی کو ہوئی تھی۔ چاند کے مدار میں داخل ہونے سے پہلے چندریان۔3 ، کئی روز تک زمین کے مدار میں گردش کرتا رہا تھا۔ جب کہ روس کا لونا۔25 ، اگست کی 10 تاریخ کو روانہ کیا گیا تھا لیکن وہ چندریان۔3 سے پہلے جنوبی قطبی علاقے میں اترنے والا ہے۔
بھارتی سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ سائنسی تحقیق کے لیے بھیجی جانے والی خصوصی گاڑی 23 اگست کو چاند کی سطح پر اتر سکتی ہے۔
چونکہ روس اور بھارت دونوں کے چاند مشن ایک ہی علاقے میں محض دو دنوں کے فرق کے ساتھ اتر رہے ہیں اس لیے انتہائی دشوار گزار علاقے میں کامیاب لینڈنگ دونوں ملکوں کے سائنس دانوں کے لیے بڑی اہمیت رکھتی ہے۔
طویل عرصے کے بعد روسی خلائی ایجنسی کی جانب سے بھیجے جانے والے اس مشن کا مقصد چاند پر پانی کی تلاش ہے۔ سائنسدانوں کا خیال ہے کہ چاند کے جنوبی قطبی علاقے میں برف کی شکل میں پانی موجود ہے۔
پانی کی دریافت چاند پر انسانی بستی قائم کرنے میں مدد دے سکتی ہے اور اس سیارچے کو دیگر سیاروں کی جانب سفر کرنے کے لیے ایک پڑاؤ کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔
اس مشن کے لیے روس کی دوہری اہمیت ہے۔ لگ بھگ 50 برسوں کے بعد اپنا چاند مشن دوبارہ شروع کرنے سے روس یہ ظاہر کرنا چاہتا ہے کہ 2022 میں یوکرین پر حملے کے بعد مغربی دنیا سے تقریباً تمام خلائی روابط کٹ جانے کے باوجود وہ بیرونی خلا کی مہمات میں اپنا آزادانہ وجود برقرار رکھ سکتا ہے۔