ایک نیوز:لاہور کے وکلاء نے پولیس کے چھاپوں کے خلاف سیشن کورٹ میں سائلین اور پولیس کا داخلہ بند کردیا عدالتوں میں سیکٹروں کیسز بغیر کاروائی ملتوی کردیے گئ۔
رپورٹ کے مطابق وکلا کے گھروں میں پولیس کے چھاپوں کے معاملہ پروکلا نے پولیس کا عدالتوں میں داخلہ بند کردیا ہے۔لاہور کی سیشن کورٹ میں لاہوربار کی کابینہ اور وکلاء نے تالہ بندی کردی ہے۔وکلاء کا کہنا ہےکہ پولیس کیجانب سے وکلاء کے گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں،چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا جا رہا ہے۔ پولیس کیجانب سے کئی وکلا کے گھر چھاپہ مارا گیا ہے،چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا جا رہا ہے۔
لاہور بار ایسوسی ایشن کی پریس ریلیز میں وکلاء کے گھروں پر پولیس کے چھاپوں اور وکلا کی گرفتاری کی شدید مذمت کی گئی۔صدر لاہور بار انتظار حیسن ایڈووکیٹ نے کہا کہ وکلاء کے گھروں پر چھاپوں، چادر اور چار دیواری کی پامالی اور توڑ پھوڑ کو فوری طور پر بند کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حسام نیازی اور حیدر مجید ایڈووکیٹ کو فوری طور پر منظر عام پر لایا جائے اور اگر ان کے خلاف کوئی مقدمہ درج ہے تو اسے عدالت میں پیش کیا جائے، بصورت دیگر کل سے لاہور کی کسی مقامی عدالت میں پولیس کو داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔
لاہور بار کے اعلان کے بعد وکلاء نے سیشن کورٹ کے داخلی دروازے بند کردیے جس سے پولیس اور سائلین کا عدالتوں میں داخلہ بند رہا ٹرائل کے لیے زیر حراست ملزمان کی گاڑیوں کو بھی عدالتوں میں نہ جانے دیا گیا۔وکلاء کا کہنا ہے وکلاء کے گھروں پر چھاپے مارنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف فوری مقدمات درج کیے جائیں۔