ایک نیوز: پی ٹی آئی رہنما شہر یار آفریدی کو عدالتی حکم کے باوجود گرفتار کرنےسے متعلق کیس میں ڈپٹی کمشنر اسلام آباد اور ایس ایس پی آپریشنز کیخلاف توہین عدالت کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق عدالتی حکم کے باوجود شہریار آفریدی کی ایم پی او میں گرفتاری کے خلاف کیس ڈی سی اسلام آباد عرفان میمن اور ایس ایس پی آپریشنز کے خلاف توہین عدالت کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا،جسٹس بابر ستار نے توہین عدالت کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کیا۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ شوکاز نوٹس پر ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اور ایس ایس پی آپریشنز کا جواب غیر تسلی بخش ہے،ڈی سی اسلام آباد عرفان میمن اور ایس ایس پی آپریشنز جمیل ظفر پر 28 اگست کو فرد جرم عائد ہو گی۔ڈی سی اسلام آباد نے ہائیکورٹ کے ایم پی او پر پہلے سے جاری فیصلے کی خلاف ورزی کی، جون میں شہریار کے خلاف جاری ایم پی او ہائی کورٹ نے کالعدم قرار دیا تھا، ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے شہریار آفریدی کے خلاف دوبارہ صرف سورس رپورٹ پر غیر قانونی آرڈر جاری کیا،ڈی سی راولپنڈی کے ایم پی او آرڈر ختم ہونے پر اگلے روز ڈی سی اسلام نے ایم پی او جاری کیا۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ عدالت بادی النظر میں ڈی سی اسلام آباد نے اس کورٹ کے آرڈرز کی خلاف ورزی کی،ہائیکورٹ کا آرڈر ایگزیکٹو پر لازم نا ہونے کا تاثر دیکر ڈی سی نے نظام انصاف کو نیچا دیکھانے کی کوشش کی،ہائیکورٹ کے فیصلے کے باوجود ایگزیکٹو آرڈر جاری کرکے ڈی سی نے نظام انصاف کو بےکار سمجھا،ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ (ڈی سی) چاہے تو دوبارہ تفصیلاً اپنا جواب جمع کرا سکتا ہے،ایس ایس پی آپریشنز جمیل ظفر کا جواب بھی غیر تسلی بخش ہے، بادی النظر میں ایس ایس پی آپریشنز نے سورس رپورٹ ربڑ اسٹیمپ کے طور پر لی،ایس ایس پی آپریشنز نے بھی عدالت احکامات کی خلاف ورزی کی۔
حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ ایس ایچ او اور ڈی پی او نے عدالت کے سامنے کہا کہ ہم نے 8 اگست کے بعد چارج لیا ہے،آئی جی اسلام آباد نام بتائیں گے جس ایس ایچ او اور ڈی پی او نے یہ سورس رپورٹ دی،ایس ایچ اور اور ڈی پی او کو بھی شوکاز نوٹس جاری کردیا گیا ہے، آئندہ سماعت پر جواب دیں۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی رہنما شہر یار آفریدی کو اسلام آباد پولیس نے گرفتار نہ کرنے کے عدالتی احکامات کے باوجود حراست میں لیا تھا۔