دریائے ستلج بپھرگیا،پانی فصلوں میں داخل،درجنوں دیہات ڈوب گئے

بھارت نے دریائے ستلج میں پانی چھوڑ دیا، 28 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، الرٹ جاری
کیپشن: India released water in Sutlej river, 28-year record broken, alert issued

ایک نیوز: بھارت نے دریائے ستلج میں دو لاکھ اسی ہزار کیوسک کا سیلابی ریلا پاکستان کی طرف چھوڑ کر 28  سالہ ریکارڈ توڑ دیا،قصور میں  دریائے ستلج کے مقام پر سیلاب نے منڈی عثمان والا کے سرحدی علاقوں میں تباہی مچا دی ہے،مبوکے جھگے سے ستلج کا دفاعی بند ٹوٹ کر پانی فصلوں میں داخل ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق گنڈا سنگھ والا قصورپردو لاکھ 70 ہزارکیوسک کا ریلا پاکستان میں داخل ہوگیا ہے،1995 کے بعد بھارت نے سب سے بڑاپانی کا ریلا چھوڑ دیا، جبکہ بھارت صرف ہریکے بیراج سے پاکستان کوسیلابی ریلے کاحجم بتارہاہے، پاکستان کے پاس سیلابی ریلے سے بچائوکےانتظامات کیلئے صرف 12 گھنٹے ہیں۔

قصور/دریائےستلج نےتباہی مچادی

قصور میں  دریائے ستلج کے مقام پر سیلاب نے منڈی عثمان والا کے سرحدی علاقوں میں تباہی مچا دی ہے،مبوکے جھگے سے ستلج کا دفاعی بند ٹوٹ کر پانی فصلوں میں داخل ہوگیا،مبوکے جھگے، دونہ، تتارہ، راجوال سمیت درجنوں دیہات میں بھی پانی داخل ہوگیا،ستلج کے کٹاؤ کے باعث سینکڑوں ایکڑ زمین زیر آب ، ہلدی، مکئی ، شکر قندی اور جوار کی فصل شدید متاثر ہوا۔کشتی نہ ملنے پر مبوکے جھگے کے افراد کا احتجاج ، اعلی احکام سے کشتی فراہم کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔ 

قصور/ نگران وزیر اعلی پنجاب کی متوقع آمد

قصورمیں دریائے ستلج میں سیلابی صورتحال کے پیش نظر نگران وزیر اعلٰی پنجاب محسن نقوی کی آمد متوقع ہے،نگران وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی آج تلوار پوسٹ کا دورہ کریں گے،نگران وزیر اعلی پنجاب ڈپٹی کمشنر محمد ارشد بھٹی ، ڈی پی او طارق عزیز سندھو سے انتظامات پر بریفنگ لیں گے،وزیراعلی پنجاب کی آمد کے پیش نظر سیکورٹی کے سخت انتظامات ، صرف رہائشی افراد کو آگے جانے کی اجازت ہوگی۔

این ڈی ایم اے/دریائےستلج میں اونچےدرجےکاسیلاب

این ڈی ایم اے نے دریائے ستلج میں اونچے درجے کے سیلاب کے پیش نظر نشیبی علاقوں کی آبادی کو بروقت پیشگی انتباہ اور خطرے سے دوچار آبادی کے انخلاء کو یقینی کے لئے ہدایات جاری کر دیں۔

این ڈی ایم اے کے مطابق گنڈا سنگھ والا کے مقام پر دریائے ستلج میں اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ سلیمانکی میں دریائے ستلج میں 19 اگست کی صبح 6 بجے سے اونچے درجے کا سیلاب آنے کا امکان ہے جبکہ اسلام کے مقام پر دریائے ستلج میں 21 اگست سے اونچے درجے کا سیلاب آنے کا امکان ہے۔

این ڈی ایم اے نے اپنی ایڈوائزری میں کہا ہے کہ پنجاب پی ڈی ایم اے دریائے ستلج پر جی ایس والا، سلیمانکی اور اسلام کے نشیبی علاقوں کی آبادی کو بروقت پیشگی انتباہ جاری کرتے ہوئے خطرے سے دوچار افراد کے انخلاء کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔

اوکاڑہ/لوگوں کے انخلاء کی کارروائیاں تیز

اوکاڑہ ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر محمد ذیشان حنیف کی زیر ہدایت دریائی علاقوں سے لوگوں کے انخلاء کے لئے کاروائیاں مزید تیز کر دی گئیں۔

ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر محمد ذیشان حنیف کا کہنا ہے کہ رات گئے بھی لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لئے آپریشن جاری  رہا،اسسٹنٹ کمشنر رینالہ خورد چوہدری ضیاء اللہ اور اسسٹنٹ کمشنر اوکاڑہ چوہدری غلام مصطفی جٹ ریسکیو1122کی ٹیموں کے ہمراہ رات گئے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر رہے ہیں۔

اوکاڑہ ریسکیو 1122کی ٹی میں پیشہ وارانہ صلاحیتیں استعمال کرتے ہوئے لوگوں کے انخلاء کو یقینی بنا رہی ہیں.

اٹک/دریائے سندھ میں بھی سیلاب کا خطرہ

اٹک کےاسسٹنٹ کمشنر کی طرف سے مختلف علاقوں میں اعلانات کا سلسلہ جاری ہے،اے سی حضرو کا کہنا ہے کہ دریائے سندھ کی پٹی پر تحصیل حضرو کے 20 سے زائد گاؤں آباد ہیں،اپنے مال مویشی محفوظ جگہ پر منتقل کریں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ دریا میں تربیلا ڈیم سے پانی چھوڑے جانے کا امکان ہے،تربیلا ڈیم میں پانی کی آمد 2 لاکھ 30 ہزار کیوسک ہے،تربیلا ڈیم سے پانی کا اخراج 2 لاکھ 58 ہزار کیوسک ہے،تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح کا  انتہائی لیول 1550 فٹ پر پہنچ چکی ہے،تربیلا میں مزید پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش نہیں ہے،کسی وقت بھی تربیلا ڈیم کے مزید   سپل وے کھولے جا سکتے ہیں۔

منگلا ڈیم/پانی کی سطح بلند ,دفعہ 144 کے باوجود نوجوانوں کا نہانا جاری

حالیہ بارشوں سے منگلا ڈیم میں پانی کی سطح خاصی بلند ہو گئی جس کے سبب دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے مگر مقامی اور قرب و جوار سے آنے والے لڑکے نہانے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں جو کسی بھی وقت سانحے کی صورت اختیار کر سکتا ہے۔ گزشتہ دنوں ملک کے مختلف علاقوں میں سیلابی صورت حال کے سبب پہلے ہی کئی افراد کے ڈوبنے کے واقعات پیش آ چکے ہیں۔مقامی انتظامیہ نہانے والے نوجوانوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کر رہی، نوجوان ایمرجنسی گیٹ کے قریب بلند جگہ سے پانی میں چھلانگیں لگاتے ہیں مگر ڈیم انتظامیہ بھی تمام صورت حال سے آنکھیں بند کئے کوئی نوٹس لینے سے گریزاں ہے۔