ایک نیوز نیوز: انڈیا کی ریاست اترپردیش کے ایک پولیس افسر کو کام کے طویل اوقات اور بیرکوں میں ملنے والےغیر معیاری کھانے کی شکایت کے بعد چھٹی پر بھیج دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق 26 سالہ افسر منوج کمار نے 2 منٹ طویل ویڈیو شیئر کی جس میں کھانے کے معیار کے معاملے پر بات کی جس میں وہ روتے ہوئے نظر آئے۔
منوج کمار نے ویڈیو میں روتے ہوئے کہا کوئی بھی ہماری بات نہیں سنتا ہے۔ مجھے صبح سے بھوک لگی ہے، میں کس سے بات کروں؟
منوج کمار نے اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے وعدے کے متعلق بھی بات کی۔ جس میں وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ نے پولیس کانسٹیبلوں کے لیے غذائیت سے بھرپور خوراک کی فراہمی کی غرض سے الگ 1,875 روپے دینے کا اعلان کیا تھا۔
منوج کمار نے بتایا کہ انہیں طویل چھٹی پر بھیجا گیا ہے لیکن اس سے ان کی ملازمت خطرے میں ہے۔
منوج کمار نے مزید کہا کہ سینیئر افسران مجھے بدنام کرنا چاہتے ہیں اور یہ بیانیہ بنا کرکے کہ میرا ذہنی توازن درست نہیں اس معاملے پر پردہ ڈالنا چاہتے ہیں۔ میں اپنی بات پر قائم ہوں۔ میرے خلاف کوئی تحقیقات زیر التوا نہیں ہیں۔ پہلے یہ بھی دعوی کیا تھا کہ وہ غذائیت سے بھرپور غذا کے بغیر طویل وقت تک کام کرتے ہیں۔ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد مجھے تکلیف پہنچائی گئی اور ایک کمرے میں بند کر دیا گیا۔ میرا فون چھین لیا گیا اور پورا ڈیٹا ڈیلیٹ کر دیا گیا۔ یہاں تک کہ انہوں نے مجھے آگرہ کے انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ ہاسپٹل لے جانے کی کوشش بھی کی۔